اسلام آباد (عاصم یٰسین) سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر نے منگل کو خبردار کیا ہے کہ گلگت بلتستان تحفظ موومنٹ ابھر کر سامنے آ سکتی ہے کیونکہ گلگت بلتستان میں حقوقِ انسانی سے متعلق قوانین کی بجائے جابرانہ قوانین نافذ کیے گئے ہیں۔ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں شہید بھٹو فائونڈیشن کی جانب سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے لوگ تمام ٹیکس ادا کرتے ہیں، انہیں پاکستانی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ جاری کیے جاتے ہیں اور انہیں فوج میں بھی بھرتی کیا جاتا ہے لیکن انہیں قومی پارلیمنٹ میں نمائندگی کے حق سے محروم رکھا گیا ہے اور مقامی قانون ساز اسمبلی کو اجازت نہیں کہ وہ اہم قوانین بنا سکیں۔ سیمینار سے حقوق انسانی کی سرگرم کارکن ماروی سرمد، پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے صدر امجد حسین، جے یو آئی کے مولانا عطاء اللہ اور گلگت بلتستان سے دیگر شخصیات نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر سید امجد حسین نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں عوام کو شہریوں کے تمام حقوق حاصل ہیں، مساوی حقوق گلگت بلتستان کے لوگوں کو کیوں نہیں دیے جاتے؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مقامی اسمبلی کو قانون سازی کے تمام اختیارات دیے جائیں اور گلگت بلتستان کو این ایف سی اور مشترکہ مفادات کونسل میں نمائندگی دی جائے۔