• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
 ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت پیر تک ملتوی

سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف سے احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر ایک صحافی نے سوال کیا کہ زرداری صاحب نے کہا ہے کہ میاں صاحب کو 30سال کا حساب دینا ہوگا۔

جس کے جواب میں میاں نواز شریف نے کہا کہ اب سب کا حساب ہو گا، ہم سب کو حساب دینا ہو گا۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نواز شریف اور دیگر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

سماعت ملتوی ہونے کے باعث سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے بیانات آج قلمبند نہ ہو سکے۔

اس سے قبل دورانِ سماعت ملزمان کو دیے گئے سوالنامے پر ان کے وکیل خواجہ حارث نے اعتراض کر دیا، ان کا کہنا ہے کہ کچھ سوالات میں درستگی کرنی ہے، سمجھ نہیں آ رہا۔

پراسیکیوٹر نیب نے الزام عائد کیا کہ وکیل صفائی خواجہ صاحب عدالت کا وقت ضائع کر رہے ہیں، ہم تعاون کر رہے ہیں لیکن وکیل صفائی ہمارے ساتھ تعاون نہیں کر رہے۔

ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے کہا کہ عدالت نےپچھلی سماعت پربجلی نہ ہونےپراےسی بندکرکےسوالنامہ بنایا،پنکھے اور لائٹیں بھی بند کیں تاکہ کمپیوٹر چل جائے۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اس موقع پر کہا کہ پیر کو آخری چانس ہے، اس روز ملزمان کے بیانات قلمبند ہوں گے۔

واضح رہے کہ ایون فیلڈپراپرٹیز ریفرنس آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں آج ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کے بیانات ریکارڈ کیے جانے تھے اور احتساب عدالت نے نواز شریف اور ان کی بیٹی و داماد کو سوالنامہ بھی جاری کردیا تھا۔

سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کررہے ہیں۔

گزشتہ سماعت پر احتساب عدالت نے ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کے بیانات جمعے کو ریکارڈ کرنے کا فیصلہ سنا یا تھااور ملزمان کوسوالنامےدیے تھے ۔

گزشتہ سماعت پر ہی العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس میں جے آئی ٹی سے سربراہ واجد ضیاء پر نواز شریف کے وکیل نے جرح کا آغاز کردیا تھا۔

واجد ضیاء نے جرح کے دوران بتایا تھا کہ یہ درست ہے کہ ہل میٹل اور حسین نواز سے نواز شریف کو ملنے والی کوئی رقم ایسی نہیں جوگوشواروں میں درج نہ ہو۔

انہوں نے مزید بتایا کہ نواز شریف اِنکم ٹیکس اور ویلتھ ٹیکس کے گوشواروں کے ساتھ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے، 2013ء اور 14کے ویلتھ گوشواروں میں نواز شریف نے 4کروڑ 14 لاکھ روپے کی غیر ممالک سے موصول رقم ظاہر کی، انہیں یہ رقم حسین نواز سے ملی تھی ۔

واجد ضیاء نے یہ بھی بتایا کہ دو بینکوں سے نواز شریف کے اکاؤنٹس کی مکمل اسٹیٹمنٹ حاصل کی مگر جے آئی ٹی رپورٹ میں وہ حصہ لگایا گیا جو متعلقہ تھا۔

احتساب عدالت میں العزیزیہ ریفرنس میں واجد ضیاء پر مزید جرح بھی پیر کو ہو گی۔

نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر سماعت ملتوی ہونے کے بعداحتساب عدالت سے روانہ ہوگئے۔


تازہ ترین