لاہور(جنرل رپورٹر،مانیٹرنگ سیل) مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز نے صاف پانی کیس میں نیب کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرادیا، جبکہ انہیں نیب نے 24 مئی کو دوبارہ طلب کر لیا ہے۔ حمزہ شہباز کو نیب لاہور کی جانب سے مذکورہ کیس میں طلب کیا گیا تھا جس پر وہ گزشتہ صبح 11 بجے نیب کے دفتر پہنچے۔نیب کی 3رکنی ٹیم میں ڈپٹی ڈائریکٹر انویسٹی گیشن، ڈپٹی ڈائریکٹر پراسیکیوشن اور ڈپٹی ڈائریکٹر انٹیلی جنس نے حمزہ شہباز سے ڈیڑھ گھنٹہ پوچھ گچھ کی ۔ نیب کی جانب سے حمزہ شہباز کو ایک سوالنامہ بھی دیا گیا تھا۔ بیان ریکارڈ کرانے کے بعدنیب کے آفس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہبازنے کہا کہ دامن صاف ہو توکسی چیز کا ڈرنہیں ہوتا ،ایک عام شہری کی طرح قانون کی پاسداری کرتے ہوئے نیب آفس آیاہوں اورآ ئندہ بھی بلایا گیا تو ضرور آئیں گے اورانشاء اللہ ماضی کی طرح اب بھی سرخرو ہونگے ۔ حمزہ شہباز نے کہاکہ مشرف دور میں10سال نیب کا سامنا کیا،جنہوں نے کئی برسوں تک ہماری ہرتفصیل کو کھنگالا لیکن کچھ نہیں ملا،مجھے بے نظیر کے 93کے دور حکومت میں 6ماہ اڈیالہ جیل بھگتنا پڑی او ربالاآخر بے گناہ اورکم عمر قیدی قراردیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ قانون سب کیلئے برابر ہے، دودھ کا دودھ اور پانی کاپانی ہوناچاہیے۔ قوم جانتی ہے کہ زرداری کے سوئس اکائونٹس بھی مسلمہ حقیقت ہیں اور سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال سے لیکر ایک ارب درخت لگانے کا دعوی کرنے والے عمران خان کے معاملات کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے ۔آج پشارور میں دھول اڑ رہی ہے جبکہ لاہور میں میٹرو بس کے بعد اورنج لائن ٹرین کا بھی افتتاح ہوچکا ہے ، پونے پانچ سال بعد پی ٹی آئی کووہی میڑو بس کے پی کے میں بنانےکا خیال آگیا ہے جو31ارب کے مقابلے میں 71ارب میں بن رہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ عمران خان قرضے معاف کرانے والے جہانگیر ترین اور قبضہ مافیا علیم خان کے ساتھ کونسی تبدیلی لاناچاہتے ہیں؟ ایک سوال کے جواب میں حمزہ شہباز نے کہاکہ مستقبل میں ملک کوآگے بڑھنا ہے بروقت اور صاف اورشفاف انتخابات منعقد ہونا چاہیے تاکہ ملک میں ترقی و خوشحالی کے سفر کو جاری رکھا جاسکے ۔۔۔