• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

آزاد کشمیر بجٹ: کنٹرول لائن کے متاثرہ علاقوں کو خاطرخواہ پیکج نہیں دیا گیا

آزاد کشمیر بجٹ: کنٹرول لائن کے متاثرہ علاقوں کو خاطرخواہ پیکج نہیں دیا گیا

راجہ افتخار

کنٹرول لائن کے دونوں اطراف بھارتی افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے جنوبی ایشیا کے امن پر ہمیشہ خطرات منڈلاتے رہتے ہیں لیکن گزشتہ تین چار ماہ سے مسلسل بڑھتی ہوئی کشیدگی کسی بڑے حادثے کو جنم لے سکتی ہے۔ رمضان المبارک میں بھارتی افواج کی طرف سے جنگ بندی کا اعلان کیا گیا لیکن یکم، دو اور تین رمضان کے دوران مقبوضہ وادی اور کنٹرول لائن پر شہادتوں، گرفتاریوں نظر بندیوں جبر تشدد کا سلسلہ بند نہیں ہوا۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا مقبوضہ کشمیر کا دورہ، لوگوں نے فضا میں سیاہ غباروں سے استقبال کیا۔ سری نگر لال چوک کی طرف مارچ کی کال دینے والی حریت قیادت کو گھروں میں نظر بند کردیا، حیرت رہنما سید علی شاہ گیلانی، یاسین ملک، میر واعظ عمر فاروق پر مشتمل حریت قیادت کو قید کرنے کے علاوہ سیکنڈ حریت قیادت محمد اشرف صحرائی، غلام احمد گلزار، محمد یوسف نقاش، محمد اشرف لایہ، بلال صدیقی، مختار احمد وازہ، ظفر اکبر بٹ، جاوید احمد میر کو گھروں اور تھانوں میں بند کردیا گیا۔ وادی میں موبائل سروس انٹر نیٹ سروس معطل رہی۔ مقبوضہ وادی میں مکمل کرفیو رہا، دوسری جانب کنٹرول لائن پر اشعال انگیزی کا سلسلہ جاری رہا۔ کنٹرل لائن، ورکنگ بائونڈری پر سول آبادی کونشانہ بنایا گیا جس سے گزشتہ ہفتے بچوں اور خواتین سمیت 8 افراد شہید ہوئے اور 12افراد زخمی ہوئے مقبوضہ کشمیر کے سابق وزرا اعلیٰ فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ کی جانب سے قیام امن کے لئے کشمیر کے اندر جاری فوجی آپریشن کو بند کرنے اور پاکستان کے ساتھ مذاکراتی عمل شروع کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔ بھارتی وزیراعظم کا دورہ مقبوضہ جو گھروں میں قید کر کے حریت قیادت کو بند کر کے اس بات کی واضح دلیل ہے کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارتی تسلط جبری ہے بھارتی وزیراعظم وہاں پر آزادی کے ساتھ نہیں آسکتا عوام کے اجتماع سے خطاب نہیں کر سکتا وادی کے ڈیڑھ کروڑ لوگوں کو قید و بند کر کے 8 لاکھ فوج کے کڑے پہرے میں دورہ کرنا بھارتی جمہوری دعووں پر بدنما داغ ہے بھارت ایک بڑی جمہوریت کا دعویٰ کرتا ہے لیکن مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کا جمہوری حق غضب کر کے خود جمہوری ہونے کا دعویٰ کرنا بے بنیاد ہے۔ بھارتی وزیراعظم کے دورے کے موقع پر فضا میں ہزاروں کی تعداد میں سیاہ غبارے چھوڑے گئے، مقبوضہ کشمیر کی عوام نے بھارتی پیکیج کو مسترد کردیا۔


حریت قیادت کی جانب سے پاکستان کی سیاسی صورت حال پربھی تشویش کا اظہار کیا گیا تحریک انصاف کی جانب سے مینار پاکستان پر پیش کردہ 11نکاتی ایجنڈے میں کشمیر کو شامل نہ کرنے پر دونوں اطراف کی قیادت نے افسوس کا اظہار کیا ہے کشمیریوں کی جانب سے پاکستان کے استحکام اور مضبوطی کو ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھا ہے۔ کشمیری پاکستان کو اپنا وکیل تصور کرتے ہیں پیپلزپارٹی ن لیگ اوراب تحریک انصاف کی پالیسی سے بھی کشمیر کو نکالنا باعث حیرت اور تشویش ناک ہے مضبوط اور مستحکم پاکستان کے پیچھے کشمیر کے بہتے ہوئے پانچ بڑے دریا اور ہائیڈرل کے تین بڑے منصوبے منگلا، نیلم اینڈ جہلم اور کوہالہ شامل ہیں جن سے تقریباً پانچ ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہوتی ہے پنجاب، سندھ، کے پی کے کھیتوں کو کشمیر سے آنے والے پانچ دریا سیراب نہیں کریں گے زرعی پاکستان کا خواب پورا نہیں ہو سکتا۔ پاکستان کی تین بڑی سیاسی جماعتوں کے انتخابی منشور سے کشمیر کا غائب ہونا دونوں اطراف کے کشمیریوں میں بے چینی اور تشویش پائی جاتی ہے کشمیری قیادت کا کہنا ہےکہ نیا پاکستان کشمیر کے بغیر کس طرح بنے گا یہ پاکستانی قیادت کے لئے سوچنے کی بات ہے۔

آزاد کشمیر میں موجودہ حکومت نے اپنا دوسرا بجٹ پیش کیا ہے۔ گزشتہ سال کی نسبت امسال بجٹ میں 15فیصد اضافہ ہوا ہے سرکاری ملازمین میں تنخواہوں میں وفاق کی جانب سے جاری کردہ 10فیصد کو آزاد کشمیر میں انڈوس کیا گیا ہے، سب سے زیادہ بجٹ تعلیم پر خرچ ہو گا۔ 33فیصد بجٹ آزاد کشمیر میں تعلیم پر خرچ ہوگا ترقیاتی بجٹ جو گزشتہ سال11ارب سے بڑھا کر 22ارب کردیا گیا تھا اس میں بھی اضافہ ہوا ہے تقریباً ایک کھرب روپے کے بجٹ میں متاثرہ کنٹرول لائن کے علاقوں کے لئے کوئی خاطر خواہ پیکیج نہیں دیا گیا اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بجٹ کو قبل از وقت پیش کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا، پیپلزپارٹی کے صدر چوہدری لطیف اکبر نے ایڈوانس بجٹ پیش کرنا حکومت کی جلد بازی قرار دیا، اپوزیشن نے ترقیاتی بجٹ کو خرچ نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا کہ ن لیگ کی حکومت ترقیاتی اہداف پورا نہیں کر سکی دارالحکومت سمیت آزاد کشمیر کی سڑکوں کی ابتر حالت ہے ترقیاتی بجٹ سنھال کر کس کے لئے رکھا ہے، مظفرآباد شہر کی سڑکیں گلیاں کھنڈرات ہیں۔ حکومت بجٹ خرچ نہیں کر سکی اب 30جون کو بلات پاس کروائیں گے، دوسری جانب وزیراعظم آزاد کشمیر نے ترقیاتی اہداف کے حصول کے لئے چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں چھٹی کے دن بھی دفاتر کھلے رہیں گے جس محکمے کا ترقیاتی بجٹ بچ گیا اس کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔ وزیراعظم نے ہدایت جاری کی ہے کہ ناقص کام غیر ضروری تاخیر پرکنٹریکٹرز کی تعمیراتی فرموں کو بلیک لسٹ کیا جائے اور ٹینڈرز منسوخ کئے جائیں جن اداروں نے بجٹ خرچ نہیں کیا ان کا بجٹ 2018-19ضبط کیا جائے گا۔

وزیراعظم آزاد کشمیر نے وادی نیلم میں سیاح طلبا کے ساتھ جاگراں نالہ پر کنڈل شاہی کے مقام پر پیش آنے والے حادثہ کی رپورٹ بھی طلب کی ہے اس حادثہ میں 40سے زیادہ طلبا اور دیگر افراد نالہ جاگراں میں گرے جن میں سے تقریباً 20 افراد کو ریسکیو کر کے بچا لیا اور کچھ خود ہی نالہ سے نکل آئے۔ دو مقامی افراد سمیت 20 طلبہ کے جاں بحق ہونا کنفرم ہو گیا ہے لاپتہ ہونے والوں کے زندہ ہونے کے امکانات نہیں ہو سکتے۔ مظفر آباد کے وکلا سول سوسائٹی نے ڈی سی نیلم، ایس پی نیلم، ڈائریکٹر جنرل سیاحت لوکل گورنمنٹ پی ڈبلیو ڈی سمیت 8افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست دی ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین