کراچی (اسٹاف رپورٹر) عالمی شہرت یافتہ باکسر حسین شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان باکسنگ کی موجودہ صورتحال دیکھ کر انتہائی افسوس ہوتا ہے،انٹرنیشنل ایونٹس میں تو باکسرز ناکام ہوتے ہیں لیکن ملک میں بھی قابل ذکر ایونٹس کا انعقاد نہیں ہوتا۔ جاپان سے ٹیلی فون پر جنگ سے باتیں کرتے ہوئے حسین شاہ کا کہنا تھاکہ ملک میں باکسنگ کی سرگرمیاں ماند پڑ گئیں ہیں۔ باکسنگ کی خدمت کے بجائے عہدیداروں نے مال کمایا ہے۔باکسنگ کے گڑھ لیاری میںاب بھی ایونٹس ہوتے ہیں لیکن اسپانسرز سے پیسے لیکر جیب میں ڈال لئے جاتے ہیں اور کھلاڑیوں کو انعامی رقم سے محروم کردیا جاتا ہے پیسہ اور کھیل میں کشش نہ ہونے سے باکسرز آگے نہیں آرہے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سندھ باکسنگ پر قبضہ جمانے والے اصغر بلوچ کا باکسنگ کی تباہی میں بڑا ہاتھ ہے۔کافی عرصے سے سندھ سے بہترین باکسر سامنے نہیں آیا۔ صوبائی وزیر کھیل اور سندھ حکومت کو کھیلوں پر توجہ دینی چاہئے۔ ارباب اختیار کو ان محرکات کا پتہ لگانا چاہئے کہ کھیلوں کے انعقاد کی مد میں لاکھوں روپے دیئے جاتے ہیں وہ کہاں جاتے ہیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں جب تک نوجوان کھلاڑیوں کو مراعات اور کھیلوں کی سہولیات فراہم نہیں کریں گی تو باصلاحیت کھلاڑیوں کا آگے آنا ناممکن ہے۔ دودا خان بھٹو آٹھ سال پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے صدر رہے انہوں نے بھی محترمہ بینظیربھٹو کے نام پر انٹرنیشنل ایونٹس کرائے اور خوب مال کمایا۔