• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
صبر و شکر

کراچی روشنیوں کا شہر ہے ، مگر آج کل اندھیروں میں ڈوبا ہواہے ، دن میں بھی اور رات میں بھی ، دن میں سورج آگ برساتا ہے اور رات میں جگراتا ہے ۔ پڑھنے والے بچے کتابوں کو ہاتھ میں لے کر سوچ رہے ہیں کہ یہ کتابیں بریل (اندھوں کے پڑھنے والی تحریر) میں ہوتی تو اچھا تھا ، دفتر جانے والے رات کو جاگتے ہیں اور دن کو دفتر میں بھی نہیں سو پاتے کیوں کہ وہاں کو ن سی بجلی ہوتی ہے ۔ کراچی ساحل کے کنارے ہے، مگر چلو بھر پانی نہیں ملتا ، حکمرانوں کی تو آنکھ کا بھی پانی مر گیا ہے ،لگتا ہے ساتھ بجلی بھی مر گئی ہے ، اگر مری نہیں تو کم سے کم نزع جیسی حالت میں ہے، جس کی وجہ سے ، لوگ واپس پتھر کے زمانے میں لوٹنے کی کوشش کر رہے ہیں ، جہاں چقماق سے آگ لگائی جائے اور پتوں سے پنکھا جھلا جائے ۔خواتین کی سمجھ میں نہیں آتا کہ وہ اور کوسنے کہاں سے لائیں ۔ کہتے ہیں بجلی کا شاک بہت سخت ہوتا ہے (کبھی تجربہ کر کہ دیکھیں) ،مگر کراچی والے کہتے ہیں بجلی کا شاک جب نہیں ہوتا تو ہی بڑا شاک ہوتا ہے ، اب لوگ اتنے شاکی ہو گئے ہیں ، کہ اگر بجلی آ بھی جائے تو اسے آن نہیں کرتے کہ کیا فائدہ ابھی دوبارہ چلی جائے گی ۔

بجلی کے فائدے تو بہت ہیں ،مگر اس کے نہ ہونے کے زیادہ فائدے ہیں ، جسے صرف ہمارے حکمران ہی سمجھ سکتے ہیں ، کب سے یہ بات کہی جارہی ہے کہ ہماری قوم کب جاگے گی ، اب دیکھیں تقریباََپوری قوم ہی جاگ رہی ہے خاص کرکراچی والے تو ضرور جاگ رہے ہیں ۔ دوسرا فائدہ یہ ہے کہ جب ساری رات آپ جاگیں گے تو کسی چور اچکے کی ہمت نہیں ہو گی آپ کو لوٹنے کی ۔ ویسے ہماری اپوازیشن بھی تو عوام کو سڑکوں پر لانا چاہتی ہے، اگر بجلی ہو گی تو کون آئے گا سڑکوں پر ۔ ایک اور فائدہ جسے ہماری عوام نظر انداز کر رہی ہے وہ یہ ہے کہ عوام صبر اور شکر کے عادی بن جائیں گے ، جب بجلی نہیں ہو گی تو صبر کریں گے اور جب ہو گی تو شکر ۔ موجودہ روشن خیالی کو دیکھنے کے لئے، جس اندھیرے کی ضرورت ہے وہ ہمیں حکومت ہی فراہم کر رہی ہے، ورنہ آنکھوں پر مہنگائی کی ککری جمائے ہمیں روشنی کی کرن کہاں نظر آتی ہے ، اسی لئے تو میں کہتا ہوں کہ روشنیوں کے شہر کا اندھیرا بھی اتنا روشن ہے کہ آنکھ کچھ دیکھ ہی نہیں پاتی اور جو دیکھتی ہیں وہ کہہ نہیں سکتے اور جو کہتے ہیں وہ کر نہیں سکتے اور جو کرتے ہیں وہ اندھیرا ہونے کی وجہ سے نظر نہیں آتا،کچھ بھی ہو ہماری حکومت نے کامیابی سے ہمیں وہ سب کچھ دیا ہے، جس کے ہم متمنی تھےیعنی صبر اور شکر ۔

(اظہرالحق)

تازہ ترین