اسلام آباد (نمائندہ جنگ؍ نیوز ایجنسیز) حکومت اور اپوزیشن کے اتفاق رائے سے نگراں وزیراعظم کیلئے جسٹس (ر) ناصر الملک کے نام کے اعلان کے ساتھ ہی پارلیمنٹ اور سیاستدان جیت گئے۔ جبکہ نامزد نگراں وزیراعظم جسٹس ریٹائرڈ ناصر الملک نے کہا ہے کہ مجھے ذرائع ابلاغ کے ذریعے نگراں وزیراعظم کیلئے نامزدگی کا پتہ چلا ہے، نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد صحافیوں کے نمائندوں کو بلا کر بات کروں گا۔ پاکستان پیپلزپارٹی، تحریک انصاف، عوامی نیشنل پارٹی، جماعت اسلامی، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی سمیت دیگر نے نگراں وزیراعظم کے لیے جسٹس (ر) ناصرالملک کے نام کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔ عمران خان اور سراج الحق نے جسٹس ریٹائرڈ ناصر الملک کو نگراں وزیر اعظم کیلئے تقرری پر مبارکباد دی ہے۔ ترجمان پی ٹی آئی فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی جسٹس (ر) ناصر الملک کے نگراں وزیراعظم نامز ہونے کا خیر مقدم کرتی ہے۔ سابق چیف جسٹس (ر) ناصر الملک کو شفاف انتخابات کرانے کا تجربہ ہے۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جسٹس (ر) ناصر الملک کو نگراں وزیر اعظم نامزد ہونے پر مبارکباد دی ہے۔ اپنے بیان میں کہا کہ جمہوریت کو مضبوط کرنے کی خاطر آگے بڑھنا ہو گا۔ دوسری جانب پنجاب کیلئے بھی نگراں وزیراعلی کا اعلان ہوگیا اور ناصر کھوسہ پنجاب کے نگراں وزیراعلی ہونگے۔ خیبر پختونخوا کے نگراں وزیراعلیٰ کیلئے منظور آفریدی کا نام ڈراپ کردیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق پارٹی کے چیئرمین عمران خان نے منظور آفریدی کا نام مسترد کرتے ہوئے پرویز خٹک کو نگراں وزیراعلیٰ کے لیے دوسرا نام دینے کی ہدایت کی۔ جبکہ سندھ میں نگراں وزیراعلی کیلئے وزیراعلی سندھ اور اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن کے درمیان ملاقات بے نتیجہ رہی تاہم دونوں رہنمائوں نے مشاورت جاری رکھنے پراتفاق کیا ہے۔ توقع ہے کہ وزیراعلی اور خواجہ اظہار کے درمیان کل بھی ایک بیٹھک ہوگی۔ دریں اثناء نگراں وزیراعظم کیلئے اہم دن بڑا اعلان وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ، اسپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔جسٹس ریٹائرڈ ناصر الملک کے نام پر اتفاق رائے کیلئے اسپیکر اسمبلی کا کردار سب سے اہم رہا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق نے کہا کہ آج بڑے فخر سے کہہ سکتا ہوں کہ جمہوریت کی فتح ہوئی ہے، پارلیمنٹ کی فتح ہوئی ہے، وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر نے اپوزیشن کے ساتھ مشاورت کے بعد فیصلہ کیا ہے ، یہ تاریخی فیصلہ ہے اور یہ آنے وقتوں میں ثابت کریگا کہ وہ پاکستان اور جمہوریت کے حق میں تھا اور یہ فیصلہ اس تسلسل کے حق میں ہے جس کی ہم سب خواہش رکھتے ہیں۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ آج ایک اہم دن ہے، نگراں وزیر اعظم پر اتفاق رائے ہوا ہے، میں اپوزیشن لیڈر اور ان کی جماعت اور دیگر اپوزیشن کا مشکور ہوں کہ اتفاق رائے پیدا ہوا ہے اورہم یہ سمجھتے ہیں کہ ایک ایسے شخص کا انتخاب کیا گیا جن کا ماضی بڑا واضح ہے اور ا ن کا کردار نگراں وزیر اعظم ملک اور جمہوری عمل کے حق میں ہوگا۔ سید خورشید شاہ نے کہاکہ چہ مگوئیاں ہوتی رہیں، تبصرے ہوتے رہے، میڈیا میں یہ بھی کہتے رہے کہ سیاستدان فیصلے نہیں کر تے، فیصلے پارلیمنٹ سے باہر ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس قابل عزت اور احترام لوگوں کے نام آئے اور تمام لائق لوگ ہیں ان کے کر دار پر کوئی شک و شبہات نہیں یہی کوشش رہی کہ ہم فیصلہ کریں اور ایسا فیصلہ ہو جو پاکستان کے عوام اور پارلیمنٹ میں دیگر پارٹیوں کو منظور ہو۔ انہوں نے کہاکہ مجھے اپنی پارٹی کی گائیڈ لائن ملی ٗ ان کی مدد شامل رہی جس پر میں ان کا شکر گزار ہوں۔ انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی نے اپوزیشن سے رابطے کئے ٗ کچھ پارٹیوں نے نام دیئے اور کچھ پارٹیوں نے اخبارات کے ذریعے نام دیئے انہوں نے کہاکہ آج میری نظر میں تاریخی دن ہے او ر ہم جمہوری فیصلہ کررہے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے نگراں وزیر اعظم کیلئے جسٹس ریٹائرڈ ناصر الملک کے نام کااعلان کرتے ہوئے کہاکہ جسٹس ناصر الملک چیف جسٹس آف پاکستان رہے ہیں ٗان کا ایک کر دار رہا ہے ٗ ان کی پوزیشن سب کے سامنے ہیں۔