• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

انسانی جسم میں 2 دماغ ہوتے ہیں،ماہرین کاانکشاف

انسانی جسم میں2 دماغ ہوتے ہیں،ماہرین کاانکشاف

انسانی جسم میں ایک نہیں دو دماغ ہوتے ہیں،یہ انکشاف آسٹریلیا کی فلندر یونیورسٹی کی تازہ ترین تحقیق میں سامنے آیا ہے ۔

سائنسدانوں کے مطابق انسانی جسم میں دوسرا دماغ نالی کے اس حصے میںہوتا ہے جو معدے کے نیچے ہے،یہ دماغ برقیاتی لہروں کو غزائی نالی کی نچلی طرف حرکت دیتا ہےاور آنتوں کو ہم آہنگ کرکے جسم سے فضلے کے اخراج میں مدد کرتا ہے۔

ماہرین کے مطابق دوسرا دماغ مکمل آزادی اور خود مختاری کے ساتھ کام کرتا ہے، اس کا دماغ یا حرام مغز سے کوئی رابط یا واسطہ نہیں ہوتا اور اس نئی تحقیق سے غزائی نالی سے جڑی بیماریوں کی تشخیص اور علاج کی راہ ہموار ہو پائے گی۔

انسانی جسم میں2 دماغ ہوتے ہیں،ماہرین کاانکشاف

اینٹرک نروس سسٹم یا ای این ایس کے اصل طریقہ کار کو سمجھنے کیلئے فلندر یونیورسٹی کے ماہرین نے چوہے کی بڑی آنت پر تجربہ کیا، جس میں4 لاکھ نیوران موجود ہوتے ہیں۔

اس تجربے میں ہائی ریزولوشن نیورو امیجنگ ٹیکنالوجی اور الیکٹوراڈز استعمال کیے گئے، جن سے چوہے کی بڑی آنت میں باالترتیب برقیاتی لہروں کا پتہ لگایا گیا، چوہے کی آنت نے ان لہروں کو ہم آہنگ کیا جس سے بڑی آنت سکڑتی ہے اور فضلہ جسم سے باہر آتاہے۔

دوسرے دماغ کے اس کردار کو کولونک مائگریٹنگ کامپلکس یا سی ایم ایم سی کہا جاتا ہے، اس دریافت سے قبل یہ معلوم نہیں تھا کہ ای این ایس میں موجود نیورانز کی اتنی بڑی تعداد آنت کے سکڑنے میں کیا کردار ادا کرتی ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین