• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر، ضلع کے مختلف علاقوں میں کتوں کی بہتات، سگ گزیدگی کے واقعات میں اضافہ

سکھر، ضلع کے مختلف علاقوں میں کتوں کی بہتات، سگ گزیدگی کے واقعات میں اضافہ

سکھر (بیورو رپورٹ) ضلع کے مختلف علاقوں میں کتوں کی بہتات کے باعث سگ گزیدگی کے واقعات میں اضافہ ہونے لگا، صالح پٹ کے مختلف علاقوں میں پاگل کتوں نے 5بچوں کو کاٹ کر زخمی کردیا۔ ضلعی و میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے طویل عرصے سے کتا مار مہم شروع نہیں کی گئی، جس کی وجہ سے ضلع کے مختلف علاقوں روہڑی، صالح پٹ، کندھرا، سنگرار، علی واہن سمیت دیگر میں پاگل کتوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے، شدید گرمی کے اس موسم میں کتوں کی جانب سے لوگوں کو کاٹ کر زخمی کرنے کے واقعات ویسے ہی بڑھ جاتے ہیں، پاگل کتوں کی بڑھتی ہوئی بہتات کی وجہ سے کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ سکھر کے نواحی علاقے صالح پٹ میں پاگل کتوں نے گلی و محلوں میں کھیلنے والے 5معصوم بچوں کو کاٹ کر زخمی کردیا، متاثرہ بچوں میں 2سالہ رابعہ، 11سالہ دادلو، 15سالہ مکھی، 15سالہ در محمد ودیگر شامل ہیں، متاثرہ بچوں کو فوری طور پر سرکاری و نجی اسپتالوں میں داخل کرایا گیا، جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی گئی۔ ضلع کے مختلف علاقوں کے ساتھ ساتھ سکھر شہر کے گنجان آبادی والے علاقوں پرانا سکھر، مائکرو کالونی، بھوسہ لائن، نواں گوٹھ، پیر مراد شاہ کالونی، نمائش چوک، ریجنٹ سنیما، تھرمل کالونی، نیوپنڈ، گولیمار سمیت دیگر میں آوارہ و پاگل کتوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے، جو کہ شہریوں بالخصوص گلی و محلوں میں کھیلنے والے بچوں کو کاٹ کر زخمی کررہے ہیں، سگ گزیدگی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے سبب شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور شہریوں نے اپنے بچوں کو گلی و محلوں میں کھیلنے سے روک دیا ہے، کتوں کی بہتات کے باعث رات کے اوقات میں مذکورہ علاقوں سے لوگوں کا گزرنا دوبھر ہوگیا ہے، اگر کوئی موٹر سائیکل سوار رات کے وقت گزرتا ہے تو کتے اس کے پیچھے لگ جاتے ہیں۔ ماضی میں ہر سال شہر کے گنجان آبادی والے علاقوں میں لوگوں کو پریشانی سے بچانے کے لئے کتا مار مہم شروع کی جاتی تھی، اس حوالے سے میونسپل کارپوریشن شعبہ صحت کے افسران و عملے کی جانب سے زہر منگواکر گوشت و دیگر چیزوں میں ملانے کے بعد وہ کتوں کو کھلایا جاتا تھا، جس کے کھانے سے کتے مرجاتے تھے تاہم گزشتہ کئی سال سے کتا مار مہم نہیں چلائی گئی ہے، جس کے منفی اثرات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔ پریشان حال شہریوں نے کتوں کی بہتات اور کتا مار مہم شروع نہ کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلدیاتی نظام کی بحالی اور بلدیاتی نمائندوں کے حلف اٹھانے کے بعد ہمیں یہ امید پیدا ہوئی تھی کہ اب شاید ہمارے مسائل کو حل کیا جائیگا اور بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائیگی مگر افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ بالخصوص میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ شہری مسائل حل کرنے میں ناکام ثابت ہورہے ہیں، جس کی واضح مثال گنجان آبادی والے علاقوں میں کتوں کی بہتات ہے، پاگل کتے شہریوں کو کاٹ کر زخمی کررہے ہیں مگر شعبہ صحت کے افسران و عملے کی جانب سے کتا مار مہم شروع نہیں کی جارہی ہے، جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ انہوں نے کمشنر سکھر ڈویژن و دیگر بالا حکام سے اپیل کی کہ گنجان آبادی والے علاقوں میں کتوں کی بہتات اور سگ گزیدگی کے واقعات میں اضافے کا نوٹس لیکر فوری طور پر کتا مار مہم شروع کی جائے تاکہ شہریوں کی مشکلات میں کمی واقع ہوسکے۔

تازہ ترین