اسلام آباد / لاہور(نمائندہ جنگ / نیوز ایجنسیز) سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس ناصر الملک نے نگراں وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھالیا ۔ ایوان صدر میں صدر مملکت ممنون حسین نے ناصر الملک سےنگراں وزیراعظم کا حلف لیا ۔ حلف برداری کے بعد گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم ناصر الملک نے کہا ہے کہ یاد رکھیں انتخابات وقت پر ہوں گے ، شفافیت کیلئے الیکشن کمیشن کی بھرپور مدد کی جائے گی ، شفاف انتخابات کا انعقاد میں اولین ترجیح ہے ، میں نے کام شروع کردیا ہے ، جو ذمہ داری ملی اسے پورا کریں گے ، مینڈیٹ کے مطابق کام کروں گا ، کابینہ مختصر رکھوں گا اور وزرأ کا اعلان صلاح مشورے کے بعد کروں گا ۔ تقریب حلف برداری میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، دیگر مسلح افواج کے افسران، چیئرمین سینیٹ، وفاقی کابینہ کے ارکان، چاروں صوبوں کے گورنر اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی ۔ وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر نگراں وزیراعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور انہوں نے پریڈ کا معائنہ کیا ۔ ناصر الملک ایوان وزیراعظم میں حکام سے ملے اور عملے نے انہیں بریفنگ دی جبکہ سابق وزیر اعظم شاہد خا قان عبا سی الوداعی سلامی دی گئی جس کے بعد وہ ایوان وزیراعظم سے رخصت ہوگئے۔ ادھر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے لاہور رجسٹری میں کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے، انتخابات 25؍ جولائی کو ہوں گے اور الیکشن میں تاخیر نہیں ہونے دیں گے۔ تفصیلات کے مطابق سابق چیف جسٹس ناصر الملک نے نگراں وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھالیا۔تقریب حلف برداری کے بعد میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو میں نگراں وزیراعظم ناصر الملک نے کہا کہ جو ذمہ داری سونپی گئی احسن طریقے سے ادا کرنے کی کوشش کروں گا، شفاف انتخابات کا انعقاد میری اولین ترجیح ہے،میں نے کام شروع کردیا ہے، کابینہ مختصر رکھوں گا، صلاح مشورے کے بعد کابینہ کا اعلان کیاجائے گا۔اس موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ آپ قوم کی آخری امید ہیں،کیا انتخابات بروقت اور شفاف ہوں گے؟ اس پر نگراں وزیراعظم نےجواباً کہا کہ میرے الفاظ یاد رکھیں کہ انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے، جس کام کیلئے آئے ہیں، اپنی ذمہ داری پوری کریں گے، انتخابات بروقت اور شفاف ہوں گے۔ ناصر الملک کا کہنا تھاکہ شفافیت کیلئے الیکشن کمیشن کی بھرپور مدد کی جائےگی تاکہ بروقت شفاف انتخابات کرائےجاسکیں۔انہوں نے کہا میں دئیے گئے مینڈیٹ کے مطابق کام کروں گا۔ آج اس عہدے پر میرا پہلا دن ہے اور میں نے ابھی سے کام شروع کردیا ہے۔ نگراں وزیراعظم کی حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں ہوئی جہاں صدر مملکت ممنون حسین نے ناصر الملک سے نگران وزیر اعظم کا حلف لیا۔ تقریب حلف برداری میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سمیت سابق کابینہ وقومی اسمبلی ارکان، سینیٹ کے چیئرمین اور ارکان، صوبائی گورنرز، ججز اور مسلح افواج کے سربراہان بھی شریک تھے۔ حلف اٹھانے کے بعد مسلح افواج کے دستوں نے نگران وزیر اعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیا، اس موقع پر قومی ترانہ بجایا گیا۔ جسٹس (ر) ناصر الملک نے پریڈ کا معائنہ کیا۔ وہ اس موقع پر ایوان وزیراعظم میں سینئر حکام سے بھی ملے۔نگراں وزیراعظم ناصر الملک نے اپنےعہدےکا باضابطہ چارج بھی سنبھال لیا جہاں ان کے عملے نے انہیں بریفنگ دی۔سابق چیف جسٹس ناصرالملک وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کےبعد اپنی کابینہ کی تشکیل کا کام مکمل کریں گے۔ اس سے قبل سابق وزیر اعظم شاہد خا قان عبا سی کو جمعہ کی صبح وزیر اعظم ہا ئوس میں الوداعی گار ڈ آف آنر د یا گیا۔ انہوں نے وزیر اعظم ہا ئوس کے عملہ سے الوداعی ملاقا تیں کیں اور رخصت ہوگئے۔ ادھر گزشتہ روز چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کیلئے دائر درخواست کی سماعت کی۔ معروف قانون دان بلال حسن منٹو نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق جاری کیا جس کے تحت انتخابات میں اخراجات کی حد مقرر کی گئی تاکہ عام شہری بھی انتخابات میں بطور امید وار حصہ لے سکیں۔