• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کاغذات نامزدگی آج سے وصول ہونگے،سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کافیصلہ معطل کردیا، انتخابات 25 جولائی کو ہی ہوں گے، تاخیر ہوئی تو الیکشن کمیشن ذمہ دار ہوگا،چیف جسٹس

کاغذات نامزدگی آج سے وصول ہونگے،سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کافیصلہ معطل کردیا، انتخابات 25 جولائی کو ہی ہوں گے، تاخیر ہوئی تو الیکشن کمیشن ذمہ دار ہوگا،چیف جسٹس

لاہور(نمائندہ جنگ) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بنچ نے کاغذات نامزدگی فارم میں ترامیم کے حوالہ سے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلہ کو معطل کرتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ الیکشن 25جولائی کو ہی ہوں گے، اگر الیکشن میں تاخیر ہوئی تو الیکشن کمیشن ذمہ دار ہو گا۔ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلہ کو قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق اورالیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیلنج کیاتھا۔ اپیلوں میں موقف اختیار کیا گیاہے کہ ہائی کورٹ کے فیصلے سے انتخابات کا شیڈول متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے وکلا نے چیف جسٹس سے فوری سماعت کی استدعا کی۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ پہلے فائلیں سامنے آنے دیں ،کوشش کریں گے سماعت کے لیے مقرر کردیں۔ بعد ازاں ان اپیلوں کو سماعت کے لیئے پیش کر دیا گیا اور چیف جسٹس پا کستا ن نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلہ کو معطل کرتے ہوئے اپیلیں باقاعدہ سماعت کیلئے منظور کرلیں اور فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹر ی میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار اور جسٹس اعجاز الا حسن کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے اپیلوں کی سماعت کی،عدالتی کارروائی شروع ہوتے ہی الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ آیاجس کی وجہ سے دو یوم سےامیدواروں سے کاغذات نامزدگی وصول نہیں کئے جا سکے،انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ نے قانون کے تحت الیکشن کمیشن سے کاغذات نامزدگی میں تبدیلی کا اختیار واپس لے لیا، عدالت عالیہ نےاپنے فیصلے کے ذریعے الیکشن کمیشن کے اختیار میں براہ راست مداخلت کی ہے،جس پرعدالت نے کہا کہ بادی النظر میں ہائیکورٹ نے بنیادی اصولوں کو فراموش کر دیا،عدالت عالیہ کے فیصلے سے انتخابات تاخیر کا شکار ہو سکتے ہیں،سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے اپیلیں باضابطہ سماعت کے لئے منظور کر لیں،عدالت نے سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں تا خیر کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، انتخابات پچیس جولائی کو ہی ہوں گے، اگر تاخیر ہوئی تو الیکشن کمیشن ذمہ دار ہو گا۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے سردار ایاز صادق کے وکیل شاہد حامد سے استفسار کیا کہ اپنی اپیل میں سپیکر کا لفظ کیوں لکھا ہے، سردار ایاز سپیکر کی حیثیت سے کس طرح متاثرہ فریق ہیں، چیف جسٹس نے سردار ایاز صادق کے وکیل کو اپیل میں موجود خامیاں دور کرنے کی ہدایت کی اور سردار ایاز صادق کی اپیل بھی باضابطہ سماعت کے لئے منظور کر لی۔

تازہ ترین