کراچی (اسٹاف رپورٹر) جان لیوا مرض نگلیریا نے نارتھ ناظم آباد میں میٹرک کی طالبہ کی زندگی کا چراغ گُل کردیا۔ منگل کی شب کراچی میں نگلیریا کی ایک اور مریضہ جان کی بازی ہار گئی۔ ۱۷؍ سالہ میٹرک کی طالبہ ضلع وسطی کے علاقے نارتھ ناظم آباد زون کی رہائشی تھی۔ واضح رہے کہ ’نگلیریا فاؤلہ‘ ایک لاعلاج مرض ہے جس کی علامات میں سر میں درد، تیز بخار، چہرے کا سُرخ ہوجانا، قے اور متلی کی کیفیت کا ہونا شامل ہیں۔ نگلیریا کا جرثومہ گرم، ٹھہرے ہوئے اور گھریلوپائپ لائن سے سپلائی ہونے والے پانی میں بھی پایا جاتا ہے جبکہ سوئمنگ پولز بھی اس کے پنپنے اور رہنے کیلئے اہم مقام ہے۔ یہ جرثومہ انسان کے جسم میں ناک یعنی سانس لینے کے راستے سے داخل ہوتا ہے اور دماغ کو متاثر کرتا ہے، اسے دماغ خور جرثومہ بھی کہا جاتا ہے۔ چیئرمین ضلع وسطی ریحان ہاشمی نے طالبہ کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے والدین سے اظہارِ تعزیت کیا اور کراچی واٹر بورڈ سے مطالبہ کیا کہ وہ کراچی کو سپلائی کئے جانے والے پانی میں مناسب مقدار میں کلورین ملائے تاکہ عوام کو اس وائرس سے محفوظ رکھا جاسکے۔