• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ماہِ صیام: جسم میں پانی کی کمی کیسے دور کی جائے؟

گرمیوں کے روزے رکھنا آسان نہیں، گرمی کی شدت اور روزہ کا طویل ہوناروزے دار کے جسم میں پانی کی کمی اور کمزوری کا سبب بنتا ہے ۔ گرمیوں میں انسان کے جسم سےپسینہ عام دنوں کی نسبت زیادہ تیزی سے خارج ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ جسم میں موجود نمکیات میں کمی واقع ہونے لگتی ہے۔غذائی ماہرین کے مطابق ایک خاتون کے جسم میں پانی کی مجموعی مقدار 38 سے 45 لیٹر جبکہ ایک مرد کے جسم میں 42 سے 48 لیٹر تک ہوتی ہے۔ اگر یہی نمکیات اپنی مقررہ مقدار سے کم ہونے لگیں تو پورے جسم کا تواز ن بگڑنے لگتا ہے اور انسان بیمار ہوجاتا ہے ۔

رمضان میں جسم کو درکار پانی کی ضروریات کو پورا رکھنا اگرچہ آسان امر نہیں تاہم سحروافطار میںبہت سی غذاؤں اور مناسب پانی کی مقدار کے ذریعے اس صورتحال پر قابو پایا جاسکتا ہے، آگاہی کی کمی کے باعث عوام کی اکثریت کو اس بارے میں علم ہی نہیں کہ غیر معیاری مشروبات کے علاوہ روز مرہ استعمال کی چیزوں سے بھی جسم میں پانی کی کمی پوری کی جاسکتی ہے۔وہ غذائیں اور طریقے کون سے ہیں، آئیے جانتے ہیں۔

افطار سے سحری تک پانی کا استعمال

ہم میں اکثر لوگ سحری یا افطار میں اتنا پانی پی لیتے ہیں کہ طبیعت خراب ہونے لگتی ہے۔ پانی کا زیادہ استعمال یقیناًبہترین ہے لیکن اس طرح نہیں جیسا کہ آپ سمجھ رہے ہیں ۔افطار اور خاص طور پر سحری میں بہت زیادہ پانی پینے سے گریز کیا جائے۔ روزے کے دوران ڈی ہائیڈریشن سے بچنے کے لیے پانی کا زیادہ استعمال کریں، گرمیوں میں افطار کے ہر گھنٹے بعد ایک سے دو گلاس پانی پئیں ۔کوشش کریں کہ یہ مقدار تین لیٹر ہوجائے تو بہتر ہے، ساتھ ہی کولڈڈرنک اور غیر معیاری مشروبات کےاستعمال سے گریز کریں۔ اسی طرح سحری میں کم ازکم دوگلاس پانی ضرور پئیں۔

افطار میں اچھی غذا کا انتخاب

اچھی اور مناسب غذاکے استعمال کے ذریعے بھی جسم میں پانی کی کمی پوری کی جاسکتی ہے۔۔آپ کی افطاری بہت زیادہ تلی ہوئی اور میٹھی غذاؤں سے بھرپور نہیں ہونی چاہیے ،اس کے بجائےپانی کی وافرمقدار والی غذاؤں کاا ستعمال بہترین ہے ۔مثلاً تربوز جسم میں پانی کی کمی کو دور کرتا ہے۔اسی طرح ہری سبزیوں کا استعمال بھی انسانی جسم میں پانی کی سطح برقرار رکھنے میں معاون ہے۔

سحری میں کھیرے کااستعمال

ٹھوس غذاؤں میں پانی کی سب سے زیادہ مقدار کھیرے میں پائی جاتی ہے۔کھیرا پانی کا ذخیرہ لیے ہوتا ہے ،اگر سحری میں کھیرے کو بطور سلاد کھایا جائے تو یہ جسم کے خلیات میں پانی جمع رکھتا ہے۔گرمیوں میں کھیرے کا باقاعدہ استعمال نہ صرف جسم میں پانی کی سطح متوازن رکھتا ہے بلکہ جلد کےلئے بھی بہترین ہے ۔

ناریل کا پانی

گرمیوں میں ناریل پانی کا استعمال بھی بہترین ہے ۔یہ قدرتی اجزاء سے بھرپور اور نمک کی ایک خاص مقدار لیے ہوتاہے ۔ذائقہ میں لذیذ ہونے کے ساتھ توانائی کو بحال کرنے کے لیے ناریل کا پانی ایک بہترین مشروب ہے ۔اس کی مقدار بڑھانے کے لیے اس میں تازہ پانی بھی شامل کیا جاسکتا ہے۔

روزانہ نہائیں

جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ روزانہ نہایا جائے، رمضان میں روزے کے دوران بھی نہایا جاسکتا ہے لیکن اگر آپ سخت دھوپ میں سے آئیں توفوری طور پر نہانے سے گریز کریں، یہ عمل آپ کو ہائیڈریٹ اورفریش رکھنے میں مدد دے گا۔

فالسے کا استعمال

جسم میں پانی کی مقدار کو برقرار رکھنے کے لیےفالسے کا استعمال بھی بہترین ہے ۔فالسہ گرم موسم میں ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ میں مددگار اور معدے کے لیے بہترین ہے جو جسم کو ٹھنڈک پہنچانے کے ساتھ جسم میں پانی کی کمی دور کرتا ہے۔

پانی والی غذائیں

ایسی غذاؤں کا استعمال کریں جن میں پانی کی مقدار زیادہ پائی جاتی ہومثلاً گرما،تربوز اور خربوزہ، کیونکہ ان میں موجوپوٹاشیم اور وٹامنز جسم میں نمکیات کی کمی کو دور کرکے توانائی بحال کرتے ہیں۔

پانی ساتھ رکھیں

طاق راتوں کا آغاز ہوچکاہے، چاہے آپ تراویح کے لیے مسجدجائیں یا دوسری عبادتوں کے لیے، پانی کی بوتل ساتھ لے کر جائیں۔ اسی طرح افطار کے بعد بازاروں کا رُخ کریں تو بھی پانی کی بوتل لے کرجائیں ،اسی طرح رات سوتے وقت پانی کی بوتل اپنے قریب رکھیں ۔ 

تازہ ترین