اسلام آباد(ایجنسیاں)سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کو عام انتخابات 2018 ء کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی مشروط اجازت دے دی‘ پرویز مشرف کے کاغذات نامزدگی کی منظوری عدالت میں پیشی جبکہ الیکشن میں حصہ لینا کیس کے حتمی فیصلے سے مشروط ہوگا‘عدالت عظمیٰ نے سابق صدر کو 13 جون کو ذاتی حیثیت میں سپریم کورٹ لاہور رجسٹری برانچ میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں یہ بھی کہا ہے کہ اگر پرویز مشرف عدالت میں پیش ہوں تو اُنھیں گرفتار نہ کیا جائے۔جمعرات کوچیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے پرویز مشرف کی تاحیات نا اہلی کے خلاف دائر اپیل کی سماعت کی۔ مشرف کے وکیل قمر افضل نے بتایاکہ پشاور ہائیکورٹ نے مشرف کو تاحیات نااہل قرار دیاہے ، وہ پاکستان آ کر الیکشن میں حصہ لینا چاہتے ہیں جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ مشرف جب چاہیں پاکستان آ سکتے ہیں اور اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرا سکتے ہیں‘ ہم ان کی تاحیات نااہلی پربھیفیصلہ کریں گے اور انہیں گرفتار نہیں کیا جائے گا۔ عدالت نے پرویز مشرف کو کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی مشروط اجازت دیتے ہوئے 13 جون(بدھ)کو سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں طلب کر لیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پرویز مشرف 13 جون کو عدالت میں پیش ہوجائیں انہیں گرفتار نہیں کیا جائے گا۔سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کو الیکشن 2018 میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی بھی اجازت دیتے ہوئے قرار دیا کہ پرویز مشرف کے کاغذات نامزدگی کی منظوری ان کی عدالت میں پیشی سے مشروط ہے۔جسٹس ثاقب نثار نے سابق صدر کے کاغذات نامزد گی کی وصولی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ درخواست کے حتمی فیصلے سے ان کا انتخاب لڑنا مشروط ہوگا۔جسٹس ثاقب نثار نے سابق صدر کے وکیل سے کہا کہ پرویز مشرف پاکستان آجائیں تو کیس کی تفصیلی سماعت کی جائے گی۔