واشنگٹن (رائٹرز)صدر ٹرمپ کا 3ہزار افراد کو معافی دینے پر غور‘ باکسر محمد علی کو بھی معافی دینا چاہتے ہیں۔محمد علی کو 1967 میں امریکی فوج میں شمولیت سے انکار پر سزا ہوئی تھی، جسے امریکی سپریم کورٹ نے کالعدم قراردیدیا تھا۔تفصیلات کے مطابق،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ تقریباً3ہزار افراد کو معافی دینے کے بارے میں سوچ بچار کررہے ہیں، جن کے ساتھ ناروا سلوک کیا گیا ، ان افراد میں ہیوی ویٹ باکسنگ چیمپئن محمد علی بھی شامل ہیں۔اس بات کا اظہار صدر ٹرمپ نے جی سیون سمٹ میں شرکت کے لیے کینیڈا روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو میں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ بہت سے کیسز میں سزائیں خاصی طویل ہیں ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ باکسر محمد علی جو 2016 میں انتقال کرگئے تھے ، انہیں معافی دینے کے بارے میں بھی سوچ بچار کررہے ہیں۔واضح رہے کہ محمد علی نے 1967میں امریکی فوج میں شمولیت سے انکار کردیا تھا ، جس کے باعث انہیں 5برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔تاہم انہوں نے اس کے خلاف اپیل دائر کی تھی جس پر امریکی سپریم کورٹ نے ان کے سزا کے فیصلے کو کالعدم قراردے دیا تھا۔فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ صدر ٹرمپ ، باکسر محمد علی کو کس بات کی معافی دینے کے بارے میں سوچ بچار کررہے ہیں کیوں کہ ان کی سزا کو پہلےہی امریکی عدالت کالعدم قرار دے چکی ہے۔ اس موقع پر صدر ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ قانون سے بالاتر نہیں لیکن وہ خود کو معاف کرنے کا حق رکھتے ہیں، وہ کبھی نہیں چاہیں گے کہ کوئی قانون سے بالاتر ہو اور وہ ایسا کبھی نہیں کرینگے کیوں کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا اور ہر کوئی یہ بات جانتا ہے۔