کراچی (این این آئی)چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ کراچی میں صفائی دیکھ کر خوش ہوا،الحمد اللہ کراچی میں بہتری آئی ہے، یہ سارا کریڈٹ سندھ حکومت کا ہے، میری ریٹائرمنٹ کے بعد پتہ نہیں کیا ہوگا؟ برسات آنے والی ہے،بند نالوں کا کیا ہوا؟ میئر کراچی بتائیں نالوں کا کب دورہ کرائینگے۔میئر کراچی کی جانب سے مہلت طلب کئے جانے پر چیف جسٹس نے انہیں شہر کے برساتی نالوں کی صفائی کیلئے ایک ماہ کی مہلت دیدی، چیف جسٹس نے تنبیہ کی کہ اگر ایک ماہ میں صفائی نہ ہوئی تو سخت کارروائی کرینگے۔عدالت کی جانب سے واٹر کمیشن کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ ہفتے کوسپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں لارجربینچ نے واٹرکمیشن کی سماعت کی۔اس موقع پر درخواست گزار شہاب اوستو نے موقف اختیار کیا کہ 915 اسکیمیں مکمل کرلی گئی ہیں،گزشتہ سال 3ہزار سے زائد اسکیمیں غیر فعال تھیں۔ شہاب اوستو نے مزید کہا کہ سیوریج کی اسکیموں پر بھی پیش رفت ہوئی ہے،البتہ کراچی کو روزانہ 260 ملین گیلن پانی کی کمی کا سامنا ہے۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ میں کراچی میں صفائی دیکھ کر خوش ہوا، یہ سارا کریڈٹ سندھ حکومت کا ہے، برسات آنے والی ہے بند نالوں کا کیا ہوا؟ میئر کراچی کہاں ہیں؟ میئر کراچی وسیم اختر سپریم کورٹ رجسٹری میں پیش ہوگئے۔ انہوں نے اس موقع پر عدالت کے روبرو کہا کہ کام شروع ہوچکا ہے جلد ہی اسکے اثرات سامنے آئینگے۔چیف جسٹس پاکستان نے پوچھا کہ کراچی والے کیا سمجھتے ہیں کہ کیا بہتری آئی ہے؟میئر کراچی نے جواب دیا کہ واقعی بہتری آئی ہے، آپ بھی شارع فیصل سے آئے ہونگے۔