سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے باہر ایک بزرگ نے اچانک چیف جسٹس کی گاڑی کے سامنے آنے کی کوشش کی ، ایک پولیس اہل کار بزرگ کو دبوچ کر پیچھے لے گیا ، تاہم وہ دوبارہ زور آزمائی کرتا ہوا جسٹس اعجاز الاحسن کی گاڑی کے سامنے آ کر لیٹ گیا ۔
سپریم کورٹ لاہوررجسٹری سے چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکاقافلہ جوں ۭہی روانہ ہوتاہے تو ایک باریش بزرگ اچانک ان کی گاڑی کے سامنےآنےکی کوشش کرتا ہے،ایک چوکس پولیس اہلکارفوراًاسےپکڑ کر پیچھےلےجاتاہے،باریش بزرگ خود کو چھڑاکردوبارہ آجاتا ہے اور جسٹس اعجاز الاحسن کی گاڑی کے سامنے آ کر لیٹ جاتاہے، اسی دوران متعدد پولیس اہلکارآکرباریش بزرگ کوگاڑی کے نیچے سےنکالتے اور اٹھا کر سائیڈ پر لے جاتے ہیں۔
باریش بزرگ زور زور سے بولناشروع کردیتاہے،اس نے اپنانام منور بتایااورکہاکہ وہ انصاف کے حصول کے لیے در بدر کی ٹھوکریں کھاکھاکر تنگ آچکاہے۔
بعدمیں چیف جسٹس پاکستان نے عدالت لگاکر منور کوبلالیا، منور نے بتایا کہ اسے بلاوجہ نوکری سے برخاست کردیاگیا، داد رسی کی جائے،عدالت نے منور کو بلوچستان ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس نمٹا دیا ۔