لندن (جنگ نیوز) ہیومن رائٹس سوسائٹی أف پاکستان یو کے نے چیف جسٹس أف پاکستان میاں ثاقب نثار کو انصاف کی فراہمی کیلئے ان کی خدمات کے اعتراف میں یومنٹیرین ایوارڈ فار 2018 کیلئے نامزد کر دیا۔ہیومن رائٹس سوسائٹی أف پاکستان یو کے نے چیف جسٹس أف پاکستان میاں ثاقب نثار کو ایک خط لکھا ہے جس میں سوسائٹی نے چیف جسٹس کی جانب سے حمزہ شہباز اور عائشہ احد کے درمیان مصالحت اور ایک دوسرے کے خلاف کیسز واپس لینے کی ہدایت سمیت دیگر پراسس میں ان کے کردار کو سراہا ۔ ایچ آر ایس پی یو کے برانچ کے چیئرمین کونسلر احمد شہزاد او بی ای کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق خط میں سوسائٹی نے پرانے اصغر خان کیس اور دیگر درجنوں نئے کیسز میں چیف جسٹس کے رول کی تعریف کی۔ سوساثٹی نے کہا کہ ہم موبائل فون پر68فیصد ٹیکس کے خاتمے کے آرڈر کو بھی سراہتے ہیں جس سے 31 ملین یوزرز کو ریلیف ملا ہے جن سے برسوں سے اوورچارجز لیے جا رہے تھے۔ سوسائٹی نے کہا کہ ہم چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کو ان کے انسانی ہمدردی پر مبنی اپروچ اور رویئے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں جو درجنوں کیسز میں انہوں نے انصاف کی فراہمی کیلئے اپنایا ہے ایسی مثال پہلے کبھی نہیں ملتی۔ ہم نے اس ان کے اس کردار پر سلام پیش کرتے ہیں وہ پاکستان کے مشکلات سے دوچار لوگوں اور غربیوں کو انصاف فراہم کررہے ہیں ۔ ہیومن رائٹس سوسائٹی آف پاکستان چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کو ان کی شاندار خدمات کے اعتراف میں ہیومنٹیرین ایوارڈ فار 2018 کیلئے نامزد کرتی ہے۔