اسلام آباد،راولپنڈی (جنگ نیوز،این این آئی،مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیراعظم نوازشریف نےکہاہےکہ چیف جسٹس میرا کیس منگوا کر پھانسی دیدیں یا جیل بھیج دیں، آئین توڑنے والے کو ویلکم کیاجارہاہے اورانکا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنےکی باتیں کی جارہی ہیں،خواجہ حارث کی باتوں سےمتفق ہوں،اس طرح کےحالات میں مقدمہ چلانا فیئر ٹرائل کیخلاف ہے،احتساب عدالت کے جج سے مکالمہ کرتےہوئے نواز شریف نےکہاکہ میرا کیس سپریم کورٹ بھجوادیں ،چیف جسٹس جو چاہیں فیصلہ کرلیں۔ پیشی کےموقع پرمیڈیاسےگفتگو میں سابق وزیراعظم نواز شریف نےسابق صدرجنرل (ر) پرویز مشرف پر تنقید کرتےہوئےکہاکہ ʼآئین توڑنے والےاورملک میں دہشتگردی لانے والےکو ویلکم کیا جار ہا ہے اورجس نے پاکستان کو اندھیروں سے نکالا، اسے ایٹمی قوت بنایا،اس کانام ای سی ایل میں ڈالا جارہا ہے، اس موقع پرنواز شریف نےخواجہ حارث کی جانب سےان کیخلاف نیب ریفرنسز سے دستبرداری کے معاملےپر بھی بات کی،نواز شریف کا کہناتھایہ اتنا آسان فیصلہ نہیں، ایک وکیل نےکیس پر9 ماہ محنت کی ہے ، انہوں نےبتایاکہ خواجہ حارث نےسپریم کورٹ میں کہہ دیا تھاکہ وہ ہفتہ اوراتوار کو کام نہیں کرینگے، جس پرجسٹس ثاقب نثار نےکہاکہ آپ ہمیں دھمکی دے رہے ہیں، نواز شریف نےکہا کہ اس طرح مقدمےنہیں لڑے جاتے، ہم کون سا10 سالوں سے مقدمہ لڑ رہے ہیں لیکن حالیہ کچھ عرصےکےدوران میں اور مریم 100 پیشیاں بھگت چکے ہیں، تاہم میں پیشیوں سےجھک جاؤں گایہ سمجھنابھول ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ اتنی پیشیوں کی کیا ضرورت ہے فیصلہ ہی سنادیں،ہم اپنی صفائی میں سب کچھ لائے لیکن نیب اپنا الزام ہی ثابت نہیں کرسکا۔ سابق وزیر اعظم سے سوال کیا گیا کہ آپ کی اوراسٹیبلشمنٹ کی ڈیل کی باتیں ہورہی ہیں،نواز شریف نےسپریم کورٹ کاحکم نامہ لہراتےہوئے جواب دیاکہ یہ ڈیل ہورہی ہے۔