لاہور(نمائندہ جنگ)سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ ایمنسٹی سکیم پر سپریم کورٹ کوئی مداخلت نہیں کریگی، ایمنسٹی اسکیم ناکام ہوئی تو وجہ حکومت ہو گی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے قرضے لیکر 5؍ نسلوں کو مقروض کر دیا، ملکی معیشت بحال کرنے کیلئے تھینک ٹینک بنائے جائیں، اس سلسلے میں لاء اینڈ جسٹس کمیشن کا پلیٹ فارم حاضر ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بتایا جائے ملکی وسائل اور ایکسپورٹ بڑھانے کیلئے اقدامات کیوں نہیں کئے گئے۔ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے از خود کیس کی سماعت کی،عدالتی حکم پر گورنر سٹیٹ بینک نے پیش ہو کر بتایا کہ ملکی قوانین میں سقم ہونے کے باعث بیرون ملک اکاونٹس تک رسائی میں رکاوٹ ہے ، چیف جسٹس نے وفاقی سیکرٹری خزانہ سے استفسارکیا کہ پانی، تعلیم، صحت، ایجوکیشن کیلئے مختص رقم کافی ہے، سیکرٹری خزانہ نے اعتراف کیا کہ یہ رقم کافی نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اکاونٹس کی چھان بین کیلئےدنیا کے ایک سو تین ممالک کے ساتھ معاہدہ جات کئےجا رہے ہیں جن میں سوئزرلینڈ بھی شامل ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ، قرضوں پر قرضہ لے کر سود دیا جا رہا ہے، ہیسے واپس کس نے کرنے ہیںقرضے لے کر ہم نے آنے والی پانچ نسلوں کا رزق کھا لیا۔ ہم آنے والی نسل کو کو کیا دیکر جا رہے ہیں بتایاجائے ملکی وسائل اور ایکسپورٹ بڑھانے کیلئے اقدامات کیوں نہیں کئے گئے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ملکی معیشت کی بحالی کیلئے تھنک ٹینک بنائے جائیں اس حوالے سےلاء اینڈ جسٹس کمیشن کا پلیٹ فارم حاضر ہے۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم پر سپریم کورٹ کوئی مداخلت نہیں کریگی، ایمنسٹی اسکیم حکومت کی وجہ سے فیل ہوگی۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی کامیابی کے حواسے سے استفسار کیا جس پر چیئرمین ایف بی آر نے موقف اختیار کیا کہ عوام ایمنسٹی اسکیم کیخلاف سپریم کورٹ کے ممکنہ نوٹس کے خوف سے اس اسکیم سے استفادہ کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔ چیف جسٹس نے واضح کیا کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے متعلق کوئی معاملہ سپریم کورٹ کے زیر غور نہیں اور نہ ہی عدالت کو ایسی کسی اسکیم پر کوئی اعتراض ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ عدلیہ کو ایمنسٹی اسکیم پر کوئی اعتراض ہے نہ اسکے حوالے سے کوئی حکم جاری کیا، اگر یہ ناکام ہوئی اس کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔ چیف جسٹس نے قرار دیا کہ ایمنسٹی کے معاملے پر جسٹس عمر عطا بندیال فیصلہ لکھوائیں گے۔ چیف جسٹس نے بیرون ملک اکاونٹس کا پتہ چلانےاور ملکی معیشت کی بحالی کیلئے گورنر اسٹیٹ اور وفاقی سیکرٹری خزانہ کو قابل عمل تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔