لاہور(نمائندہ جنگ ،مانیٹر نگ سیل) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سابق صدرجنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو وطن واپس آنے کیلئے آج جمعرات دوپہر 2بجے تک کی مہلت دی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ مشرف ملک اوورٹیک کرتے کیوں نہیں ڈرے تھے،آج نہ آئے تو فیصلہ کر دینگے، پرویز مشرف وطن واپس آئیں انہیں تحفظ دیں گے، تحریری ضمانت دینے کے پابند نہیں، پرویز مشرف کوکس بات کا تحفظ چاہیےکس خوف میں مبتلا ہیں، اتنا بڑا کمانڈو خوف کیسے کھا گیا، کمانڈو ہیں تو آکر دکھائیں، سیاستدانوں کی طرح ’’میں آرہا ہوں، میں آرہا ہوں‘‘ کی گردان نہ کریں، رعشہ ہے تو الیکشن میں مکا کیسے لہرائینگے، بیمار ہیں تو ایئر ایمبولنس سے آجائیں میڈیکل بورڈ بنا دینگے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے پرویز مشرف کی واپسی کے معاملے پر سماعت کی۔ پرویز مشرف کے وکیل نے بتایا کہ انکے موکل بغاوت کے مقدمے کا سامنا کرنے کو تیار ہیں، انہیں کے تحفظ کی ضمانت دی جائے، وکیل کے مطابق پرویز مشرف کو رعشہ کی بیماری ہے میڈیکل بورڈ ہونا ہے،اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پرویز مشرف ائیر ایمبولینس میں آجائیں ہم میڈیکل بورڈ بنا دیتے ہیں، پرویز مشرف کمانڈو ہیں تو آ کر دکھائیں سیاستدانوں کی طرح آ رہا ہوں کی گردان مت کریں۔ چیف جسٹس نے یہ باور کرایا کہ پرویز مشرف واپس نہ آئے توکاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال نہیں ہونے دیں گے۔ بنچ کے سربراہ نے سوال اٹھایا کہ پرویز مشرف کس بات کا تحفظ چاہیے کس خوف میں مبتلا ہیں. اتنا بڑا کمانڈو خوف کیسے کھا گیا۔ چیف جسٹس نے نشاندہی کی کہ اتنا بڑا ملک کو ٹیک اوور کرتے وقت خوف نہیں آیا ، مشرف تو کہتے تھے کہ وہ کئی بار موت سے بچے لیکن خوف نہیں کھایا۔