• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عیدِ مسرت پر کھانوں کی بہار مگر کھائیں اعتدال کے ساتھ

عیدِ مسرت پر کھانوں کی بہار مگر کھائیں اعتدال کے ساتھ

عید آپ کے دروازے پر کھڑی دستک دے رہی ہے اور روزےداروں کے لیے’’ عید الفطر،،خدا کا بہترین انعام ہے۔ ماہ صیام میں تیس دن کےروزے رکھنے کے بعدیکم شوال کا دن عید کی خوشیوں لےکرآتا ہے ۔ہر طرف ذائقہ دار کھانوں کی بہار اور مختلف اقسام کے لذیذ پکوانوں کی اشتہا انگیز خوشبو ہر سُوپھیلی ہوتی ہے ۔ایسے میں انسان کے لیے خود کو کھانے پینے کی لذیذچیزوں سے روکے رکھنا قدرے مشکل ہوتا ہے ۔اور خدا کی دی گئی ان گنت نعمتوں سے لطف اندوز ہونے میں کوئی برائی نہیںلیکن ایک ماہ روزے رکھنے کے بعد اچانک چٹ پٹےکھانے اور مرغن غذائیں آپ کے جسمانی نظام کو متاثر کرسکتی ہیںجس سے نہ صرف آپ نڈھال بلکہ موٹاپے کا شکار بھی ہوسکتے ہیں۔ اسی لیے ماہرین عید کےدن کھانا کھانےمیں اعتدال کا مشورہ دیتے ہیں۔

کھانے میں اعتدال

کھانے کے لیے جب بھی بیٹھیں تو یہ مشہور قول ضرور یاد رکھیں کہ جینے کے لیے کھانا ہے، کھانے کے لیے نہیں جینا، اگرچہ یہ کوئی انقلابی جملہ نہیں مگر یہ کچھ سوچنے پر ضرور مجبور کرتا ہے۔ زیادہ کھانا صحت کے لئے نقصان دہ ہے کیونکہ اعصابی بیماریاں، دماغی کمزوری، بلند فشار خون، ذیابیطس اور پیٹ کے متعدد امراض زیادہ کھانے سے ہی پیدا ہوتے ہیں اس لئے کھانے میں اعتدال سے کام لیں۔

چٹ پٹے کھانوں میں احتیاط

عید کے موقع پر چٹ پٹے کھانوں کا رواج عام ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق کچوریاں ،پراٹھے،حلوہ پوری کا ناشتہ جبکہ دوپہر اور رات میں لذیذ کھانوں کا استعمال معدے پر شدید دبائو ڈالتاہے جس سے پیٹ خراب ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔ اس لیے عید کے موقع پران کھانوں کے استعمال میں احتیاط برتنی چاہیے۔ بلند فشار خون اور ذیابیطس کے مریضوں کو عید کے دن چٹ پٹے کھانوں کے زیادہ استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔

عید پر کھانے کا معمول

ماہ صیام میں صبح فجر سے مغرب تک کھانے پینے کے وقفے کی وجہ سے معدے کی ایک خاص انداز میں تربیت ہوجاتی ہے، یہی وجہ ہے کہ عید کے روز بہت زیادہ کھانا پینا معدےکےامراض کا سبب بن سکتا ہے۔اگر آپ اس مشکل سے محفوظ رہنا چاہتے ہیں تواس روٹین پر عمل کریں۔

سنت کے مطابق صبح کی شروعات میٹھا کھانے سے کیجیے ،یہ میٹھی شے کھیر ،سویاں شیر خورمہ اور میٹھے چاول ہوسکتے ہیں لیکن خیال رہےکہ عیدکے موقع پر تیار ہونے والاشیرخورمہ بہت زیادہ نہ کھائیں۔ان میٹھے کھانوں میں میوہ جات کا کثیر استعمال کیا جاتا ہے اور انھیں بغیر چبائے نگل جانا معدے کی گرانی کا سبب بنتاہے۔

دوپہر کا کھانا سادہ ہونا ضروری ہے، رمضان کے فوری بعدبہت زیادہ مرغن اور چٹ پٹے کھانوں کا استعمال نقصان دہ ہے۔عید کے دن دوپہر اور رات کے کھانے میں کم از کم چھ گھنٹے کا وقفہ رکھنابے حد ضروری ہے کیونکہ روزے کے دوران معدہ15 سے 16 گھنٹے تک آرام کا عادی ہوچکا ہوتاہے اور ردِعمل کے طور پر صحت کے مسائل پیدا کرسکتا ہے۔

کولیسٹرول والے کھانےکے بعد کولڈرنک سے گریز

طبی ماہرین کے مطابق رمضان المبارک میں اعتدال سے کھانے کے بعد عید کے موقع پربزرگ افراد بدپرہیزی کرتے ہیں اور زیادہ میٹھی، مرغن اور کولیسٹرول سے بھرپورغذاؤں کا استعمال کرتے ہیں۔کھانے کے بعد کولڈرنک کا استعمال کافی نقصان دہ ہوتاہے ۔اس لیے کوشش کریں کہ عیدالفطر پر کھانےکے ساتھ ساتھ کولڈرنک کے استعمال میں احتیاط برتی جائے۔ضرورت سے زیادہ ٹھنڈےپانی اور برف سے پرہیز کریں۔

عید کے روز بھی چہل قدمی نہ بھولیں

ہم عید یا تہواروں کے موقع پر ورزش کرنا بھول جاتے ہیں لیکن ورزش سے متعلق یاد رکھیں کہ دوران ورزش انسان کا جسم خوش رکھنے والا ہارمون ایڈروفین خارج کرتا ہے جونہ صرف آپ کی کھانے کی اشتہا کو قابو میں رکھتا ہے بلکہ مزاج پر بھی خوشگوار اثرات مرتب کرتا ہے۔

تازہ ترین