لاہور(نمائندہ جنگ/ نیوز ایجنسیاں)سپریم کورٹ نےعدم پیشی پر سابق صدر پرویز مشرف کو الیکشن میں حصہ لینے سے روک دیا ہے۔عدالت نے سابق صدر کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی عبوری اجازت واپس لیتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی ہے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ پرویز مشرف جب آنا چاھیں تو بتا دیں، اس کے بعد مزید کارروائی کی جائیگی۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں مسٹر جسٹس شیخ عظمت سعید،مسٹر جسٹس عمر عطا بندیال،اور مسٹر جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل چار رکنی فل بنچ نے جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے ملک واپسی کے معاملے پر سماعت کی عدالت نے پرویز مشرف کو جمعرات کی دوپہر 2بجے طلب کر رکھا تھا عدالت نے دو مرتبہ اس کیس کی سماعت کی پہلے عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ وہ معلوم کرکے بتائیں کہ پرویز مشرف آ رہے ہیں یا نہیں کیونکہ یہ آخری ورکنگ ڈے ہے اور عدالتی سٹاف نے عید الفطر پر اپنے گھروں کو روانہ ہونا ہے اگر پرویز مشرف آ رہے ہیں تو عدالت ان کا انتظار کر لیتی ہے اس کے بعد عدالت نے سماعت کچھ دیر کے لیئے ملتوی کی بعد ازاں جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے وکیل قمر افضل پیش ہوئے چیف جسٹس نے ان سے استفسار کیا کہ کیا آپ کے کلائینٹ آ رہے ہیں تو وکیل نے کہا کہ جی نہیں انھوں نے عدالت کو بتایا کہ انھوں نے صبح 11بجے خود پرویز مشرف سے بات کی ہے پرویز مشرف نے عدالت میں پیش ہونے کیلئے وقت مانگا ہے پرویز مشرف پاکستان آنے کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن عید کی تعطیلات اور موجودہ حالات کی وجہ سے سفر نہیں کر سکتے.پرویز مشرف نے مجھے کہا ہے کہ ان کی طرف سے چیف جسٹس سے درخواست کی جائے کہ انھیں تھوڑی مہلت دے دی جائے فل بنچ نے پرویز مشرف کے پیش نہ ہونے پر کاغذات نامزدگی منظور کرنے کا پراسیس جاری رکھنے کی عبوری اجازت واپس لے لی چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں فل بنچ نے پرویز مشرف کے ملک واپسی کے معاملے پر کارروائی غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی اور ہدایت کی کہ پرویز مشرف جب آنا چاھیں تو بتا دیں جس کے بعد معاملہ پر کارروائی کی جائے گی. سپریم کورٹ کے عبوری حکم واپس لینے پر پرویز مشرف کے عام انتخابات میں حصہ نہیں لے سکیں گے. یاد رہے کہ پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے پرویز مشرف کو نااہل قرار دیتے ہوئے ان کے انتخابات میں حصہ لینے پر تاحیات پابندی عائد کی گئی تھی تاہم ان کے وکلا کی جانب سے ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں نظر ثانی کی درخواست دائر کی گئی جس پر چیف جسٹس پاکستان سماعت کر رہے ہیں۔