کوئٹہ (نمائندہ جنگ)کوئٹہ، آواران اور تربت میں عید کے تین دنوں میں فائرنگ اور دستی بم حملے کے واقعات میں لیویز اہلکار، دو سگے بھائیوں سمیت 5افراد ہلاک اوردو زخمی ہو گئے۔ ایک حملہ آور بھی مارا گیا۔ لیویز اہلکار اپنے دوستوں کے ہمراہ فاتحہ خوانی کیلئے قبرستان جارہا تھا کہ دہشت گردوں نے انکو نشانہ بنایاجبکہ سریاب روڈ پردو افراد سے موٹرسائیکل اور نقدی چھیننے اور ایف سی پر فائرنگ کرنے والا حملہ آور جوابی فائرنگ میں ہلاک ہوا ۔ بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی سینئرنائب صدر صوبائی اسمبلی کے امیدوار میرظہور احمد بلید ی کے گھر پر فائرنگ تاہم کوئی نقصان نہیں ہوا ۔ پولیس کے مطابق سبی لیویز کا نائب تحصیلدار مرتضےٰ رند اپنے اہلخانہ کے ہمراہ گاڑی میں بی بی زیارت سریا ب روڈ پر اپنے سسرال عیدملنے آیا تھا جہاں سے اسکی گاڑی لیکر اس کا محافظ و سا لا لیویز اہلکار انور علی اپنے دوستوں سگے بھائی حبیب اللہ اور نجیب اللہ کے ہمراہ قبرستان میں فاتحہ خوانی کیلئے نکلا۔ وہ جب کلی بنگلزئی پہنچے تو ایک موٹرسائیکل پر سوار نامعلوم افراد ان پر اندھا دھند فائرنگ کر کے فرار ہو گئے، جس کے نتیجے میں تینوں موقع پر جا ں بحق ہو گئے۔ اطلاع ملنے پر پولیس اور ایف سی نے موقع پر پہنچ کر لاشوں کو ہسپتال پہنچایا ، ایک ہی محلے میں 3 لاشیں پہنچیں تو کہرام مچ گیا ۔ پولیس کے مطابق عید کے دوسرے روز جیکب آباد کے علاقے ٹھل کا رہائشی امیر بخش و لد واحد بخش اپنے کزن انیس الرحمٰن کے ہمراہ موٹرسائیکل پر کوئٹہ آیا وہ جب سریاب روڈ پر یونیورسٹی کے سامنے پہنچا تو ایک اور موٹرسائیکل پر سوار تین نامعلوم افراد نے ان سے موٹر سائیکل اور 50 ہزار روپے چھیننے کی کوشش کی اور مزاحمت پر فائرنگ کر کے امیر بخش کو زخمی کر دیا۔ دو افراد موٹرسائیکل لے کر فرار ہو گئے جبکہ ایک نے یونیورسٹی سے نکلنے والے ایف سی اہلکاروں پر فائرنگ کی ایف سی کی جوابی فائرنگ پر وہ شدید زخمی ہوگیا، پولیس نے زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا۔جہاں حملہ آور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ ضروری کارروائی کے بعد لاش شناخت کیلئے مردہ خانے میں رکھ دی گئی، جبکہ علمدار روڈ کے رہائشی نوجوان سید باسط علی کو موسیٰ کالج کے قریب حملہ کر کے ہلاک کر دیا گیا، آواران کے علاقے رحمت بازار میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سےگڈاپ کا رہائشی گل محمد ولد علی جاں بحق ہوگیا جبکہ آواران ہی کے علاقے چیدگی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دل مراد ولد قادر بخش نامی شخص زخمی ہوگیا۔ لیویز کے مطابق تربت کے علاقے جوسک میں رہائش پذیر انجمن تاجران تربت کے سابق صدر حاجی شیر محمد کے گھر پر نا معلوم افراد نے دستی بم پھینکا جو صحن میں گر کر زور داردھماکے سے پھٹ گیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔لیویز اور سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔