سکھر (بیورو رپورٹ) سیپکو انتظامیہ کی جانب سے بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں کسی بھی قسم کی کمی نہیں کی جاسکی، 12سے 14گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے شہری شدید مشکلات سے دوچار ہیں جبکہ متعدد علاقوں میں خراب ٹرانسفارمرز درست نہ کرنے کے باعث معمولات زندگی بری طرح متاثر ہورہا ہے۔ سکھر، روہڑی، صالح پٹ، کندھرا، سنگرار، علی واہن، اروڑ، بچل شاہ میانی، باگڑجی سمیت گرد و نواح کے علاقوں میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے باعث شہریوں و تاجروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، شہر کے متعدد علاقوں میں بجلی کی مسلسل بندش سے خواتین، بچے اور ضعیف العمر افراد دشوار کن صورتحال سے دوچار ہوگئے ہیں، حکومت کی جانب سے دی جانیوالی عیدالفطر کی تعطیلات گزرنے کے باوجود سیپکو کے متعدد افسران و اہلکاروں دفاتر نہیں پہنچی، سیپکو چیف، آر او، ایکسئین، سب ڈویژن دفاتر سمیت شکایات مراکز سے بعض افسران و اہلکارغائب رہے جس کی وجہ سے بجلی کی لوڈشیڈنگ سے پریشان حال شہری دفاتر کے چکر کاٹنے پر مجبور نظر آئے تاہم دفاتر میں افسران و اہلکاروں کی غیر موجودگی کی وجہ سے شہری واپس لوٹنے پر مجبور ہوگئے، دوسری جانب شہر کے متعدد علاقوں میں خراب ہونیوالے ٹرانسفارمرز درست نہ کیے جانے کے باعث ان علاقوں کے مکینوں کے معاملات زندگی بری طرح متاثر ہورہے ہیں، تاہم سیپکو انتظامیہ کی جانب سے خراب ٹرانسفارمرز درست کرنے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کیے جارہے ہیں۔ پریشان حال شہریوں کا کہنا ہے کہ سیپکو انتظامیہ نے ہماری زندگیاں اجیرن کردی ہے، ہمارے علاقے کئی دن سے بجلی سپلائی سے محروم ہے، نظام زندگی درہم برہم ہوکر رہ گیا ہے مگر سیپکو افسران و اہلکاروں کو ہماری مشکلات کا کوئی احساس نہیں، جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ انہوں نے بالا حکام سے اپیل کی ہے کہ خراب ٹرانسفارمرز کو درست کراکر فوری طور پر بجلی سپلائی بحال کرائی جائے اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں بھی کمی کرائی جائے۔