• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ان گنت طبی فوائد لیے چھوٹا سا بیج ’’تخم بالنگا‘‘

ان گنت طبی فوائد لیے چھوٹا سا بیج ’’تخم بالنگا‘‘

اگر قدرت کسی مشکل میں ڈالتی ہے تو اس کے حل کابہترین راستہ بھی وہی دکھاتی ہےتو پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ اس چلچلاتی گرمی کاتوڑ قدرت نے انسان کے لیے نہ تلاش کیا ہو ۔گرمی ہو یا سردی ،خزاں ہو یا بہار قدرت نے انسان کے لیے ہر موسم کے لحاظ سے مفید غذائیں عطاکی ہیں۔ جس طرح سرد موسم میں گرم غذائیں انسان کے لیے سردی کا زو ر کم کرتی ہیں اسی طرح گرم موسم میں ٹھنڈی غذائیں اسے ہیٹ ویو،ہیٹ اسٹروک، پیاس، پسینہ اور گھبراہٹ کی کیفیت سے نجات دلاتی ہیں۔

ان گنت طبی فوائد لیے چھوٹا سا بیج ’’تخم بالنگا‘‘

ان دنوں ہم اپنے قارئین کے لیے ان غذاؤں کی افادیت تلاش کرنے میں سرگرداں ہیں جو انھیں گرمی کی شدت سے محفوظ رکھ سکیں اور ان فوائد سے ہمارے قارئین بھی بھرپورافادہ حاصل کرسکیں۔ آج بھی ہم قدرت کی عطا کردہ ایک ایسی نعمت کا ذکر اپنے قارئین کے ساتھ کرنے جارہے ہیں جس کا استعمال نہ صرف گرمی بلکہ دیگر عوامل میں بھی بے حد مفید ثابت ہوتا ہے۔ چھوٹے چھوٹے بیجوں میں چھپے انگنت طبی و غذائی فوائد لیے اس نعمت کا نام’’ تخم بالنگا،، ہے۔ کہیں آپ بھی اس کا استعمال بھولے ہوئے تو نہیں اگر ایسا ہے تو اس کے بےشمار فوائد جاننے کے بعد ضرور اس کااستعمال شروع کردیں گے۔

گرمی کا توڑ

سخت گرم موسم میں تخم بالنگا کا استعمال بڑھادینا چاہیے، جب جسم کا درجہ حرارت بڑھنے لگے اور لو لگنے کا خطرہ درپیش ہو تو تخم بالنگا کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے۔ ان بیجوں کو روح افزا اور دیگر ٹھنڈے مشروبات میں ڈال کر استعمال کرنے سے گرمی کی شدت کو کم کیا جاسکتا ہے۔ان بیجوں میں شامل غذائی اجزاءجہاں گرمی کی شدت کو مارتے ہیں وہیں جسم میں ٹھنڈک بھی پیدا کرتے ہیں۔

نمکیات کے لیےضروری

تخم بالنگا کا باقاعدگی سے استعمال انسانی جسم میںکاربوہائیڈریٹس، پروٹین،وٹامن اور دوسرے بہت سے نمکیات کی کمی کو پورا کرتاہے۔

جلن ،تیزابیت اور السر کے مریضوں کے لیے مفید

نظام انہضام کی بہتر کارکردگی کے لیے تخم بالنگا کا استعمال بے حد مفید ہے یہ معدے کی گرمی دور کرنے میں معاون ہے اور معدےکے امراض جن میں جلن، تیزابیت حتٰی کہ السر کے مریضوں کے لیےخاصا فائدہ مند ہے۔

وزن میں کمی کا باعث

ہم ڈائٹنگ کے نام پر سخت سے سخت ورزش اور لمبے لمبے فاقے خوشی خوشی کرلیتے ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ وزن میں کمی کے لیے تخم بالنگا کا استعمال بھی فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے چونکہ ان بیجوں میں کیلوریز کی مقدار نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے اس لیے اس کے کھانے سے وزن نہیں بڑھتا ۔اگر موٹاپے کا شکار افراد روزانہ چار چمچے یا ایک مٹھی تخم بالنگا استعمال کریں تو ان کے وزن میں نمایاں کمی آسکتی ہے۔

ذیابیطس کو روکنے میں مددگار

تخم بالنگا جسم میں موجود انسولین کی سطح کو توازن میں رکھتا ہے کیونکہ انسولین وزن بڑھانے اور پیٹ پر چربی جمانے کی وجہ بنتا ہے۔تخمِ بالنگا میں الفا لائنولک ایسڈ اور فائبر کی وجہ سے خون میں چربی نہیں بنتی اور نہ ہی انسولین سے مزاحمت پیدا ہوتی ہے۔ یہ دو اہم اشیاء ہیں جو آگے چل کر ذیابیطس کی وجہ بنتے ہیں۔ اسی لیےان بیجوںکا استعمال ذیابیطس کو روکنے میں بہت مددگار ثابت ہوتا ہے۔

اینٹی ایجنگ

تخم بالنگا کا استعمال خوبصورتی بڑھانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔اس کے بیجوں سے حاصل کیا گیا تیل جلد میں پانی کی کمی نہیں ہونے دیتا۔یہ تیل خواتین کے لیے بے حد مفید ہے اس کے تیل میں پائے جانے والے لیپوٹک اجزاءچہرے اور ہاتھوں پر بڑھتی ہوئی عمر کے اثرات کو روکنے میں مدد دیتے ہیں۔تیل میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ اور پولیٹو نیوٹرینٹ کی بہت زیادہ مقدار بڑھتی عمر کے اثرات کو روکنے میں بھی مد دیتی ہے۔

وٹامن سی،کیلشیم،پوٹاشیم اور اومیگاتھری کا خزانہ

ان بیجوں میں دودھ کے مقابلے 5گنا زیادہ کیلشیم اور کینو کے مقابلے 7گنا زیادہ وٹامن سی موجود ہوتاہے۔پوٹاشیم اور اومیگا تھری بھرپور ہونے کے باعث یہ صحت کے لیے بہترین ہیں ۔

پٹھوں اور ٹشوز کی مضبوطی

تخم بالنگا کا استعمال ناکارہ ٹشوز کو دوبارہ پیدا کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے اور ان بیجوں میں موجودامینو ایسڈاور پروٹین پٹھوں کے ماس کو برقرار رکھنے میں معاون اور ان کی کارکردگی بہتر بنانے میں سود مند ثابت ہوتے ہیں۔

تخم بالنگا کا استعمال

ان بیچوں کو مختلف طرح سے استعمال کیا جاتا ہے انھیں روح افزا ،لیموں ،آئسکریم ،فالودہ ،دودھ وغیرہ کے ساتھ استعمال کرسکتے ہیں۔ ان بیجوں کا استعمال صرف دودھ کے ساتھ بھی کیا جاسکتا ہے ،ایک گلاس دودھ میں تخم بالنگا شامل کریں اور صبح کے وقت یہ دودھ پی لیں۔ ذیابیطس کے مریض معالج کے مشورے سے استعمال کریں۔

تازہ ترین