• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آذر بائیجان کے دفاعی وفد کا ایئر ہیڈ کوارٹرز کا دورہ، ایئر چیف سے ملاقات

—تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
—تصویر بشکریہ سوشل میڈیا

آذربائیجان کے اعلیٰ سطح کے دفاعی وفد نے منگل کو ایئر ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا۔

مسلح افواج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق وفد کی قیادت آذربائیجان کے نائب وزیر اور ڈی جی ڈیفنس عاگل گوربانوف (Agil Gurbanov)  کر رہے تھے، آذربائیجان کے دفاعی وفد نے پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے ملاقات کی۔ 

ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی گفتگو کی گئی، اس موقع پر تربیت، جدیدیت اور تکنیکی مہارت اور دفاعی تعاون کو فروغ دینے کے مشترکہ عزم پر زور دیا گیا۔  

ایئر چیف نے پاک فضائیہ کے جاری منصوبوں اور آپریشنل ڈھانچے کے حوالے سے وفد کو آگاہ کیا، انہوں نے وفد کو اہداف اور مستقبل کی جنگی ضروریات پر مبنی منصوبوں سے آگاہ کیا۔ 

 سربراہ پاک فضائیہ نے آذربائیجان کی فضائیہ کو افرادی قوت کی استعدادِ کار بڑھانے کی یقین دہانی کرائی، انہوں نے مینٹیننس کے معیار کو بہتر بنانے اور آپریشنل تربیت میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

آذربائیجان کے وفد کے سربراہ نے پاک فضائیہ کے عملے کی مثالی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا، وفد نے ایرو اسپیس ٹیکنالوجیز کے میدان میں ترقی کے ذریعے حاصل غیر معمولی کامیابیوں کو سراہا۔

آذربائیجان کے نائب وزیر نے ملٹری ٹو ملٹری تعاون میں اضافے کے لیے گہری دلچسپی ظاہر کی، آذربائیجان کے وفد نے دوطرفہ مشقوں کے ذریعے مشترکہ تربیتی سرگرمیوں کی اہمیت پر زور دیا۔  

آذربائیجان کے وفد کے سربراہ نے کہا کہ اس تعاون سے باہمی تعاون اور پیشہ وارانہ مہارت میں اضافہ ہو گا، وفد نے ملٹی ڈومین آپریشنز میں تعاون کے لیے آذربائیجان کی شدید خواہش کا اظہار کیا۔ 

آذربائیجان کے وفد نے کہا کہ پاک فضائیہ کا بھرپور آپریشنل تجربہ آذربائیجان کے لیے ایک قیمتی ماڈل ہے، آذربائیجان ملٹی ڈومین وار فیئر کے حوالے سے پاک فضائیہ کی مکمل حکمتِ عملی سیکھنے کا خواہاں ہے۔

وفد نے اپنے ملک کے پورے تربیتی نظام کو ازسرِنو ترتیب دینے کے ارادے کا اعادہ کیا اور کہا کہ پاک فضائیہ کے ساتھ تعاون آذربائیجان کی فضائیہ کی جدیدیت اور پیشہ ورانہ ترقی میں نمایاں کردار ادا کرے گا۔

آذربائیجان کے دفاعی وفد کا دورہ اسٹریٹجک شراکت داری مزید مضبوط بنانے کے باہمی عزم کا عکاس ہے، یہ دورہ خطے میں امن، سلامتی اور استحکام کے مشترکہ مقاصد کو بھی تقویت دیتا ہے۔

قومی خبریں سے مزید