• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شیخ رشید کی نازیبا گفتگو،ریحام خان اور ارمینا خان چراغ پا

کراچی ( نیوز ڈیسک) عوام مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی نازیبا گفتگو پر ریحام خان اور پاکستانی اداکارہ ارمینا خان چراغ پا ہوگئیں ۔ شیخ رشید نے کہا تھا کہ ریحام خان سے شادی پر عمران خان کو مستقبل کے خطرہ سے آگاہ کیا تھا ، سب سے بے اصول فلم انڈسٹری ہے تاہم ریحام خان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کیا یہ شخص صادق و امین ہے ؟ جبکہ اداکارہ ریحام خان نے شیخ رشید پر جوابی وار کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں ایسے فرد کو عوامی دفتر کے سامنے سے گزرنے کی بھی اجازت نہیں ۔ تفصیلات کے مطابق عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) کے سربراہ شیخ رشید نے گزشتہ ہفتے ایک ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان سمیت فلم انڈسٹری کے خلاف نازیبا گفتگو کی تھی۔اگرچہ اسی پروگرام میں شیخ رشید نے دیگر مخالفین کے خلاف بات کرتے ہوئے شائستگی کا مظاہرہ کیا۔ ریحام خان کی شائع ہونے والی کتاب سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں شیخ رشید نے انہیں ایک ہزار طوائفوں سے بھی بدتر قرار دیا۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جس دن عمران خان نے ریحام خان سے شادی کی تھی، انہوں نے اسی دن ہی سر پکڑ کر پی ٹی آئی چیئرمین کو مستقبل کے خطرات سے آگاہ کردیا تھا۔پروگرام کے دوران شیخ رشید نے جارحانہ گفتگو کو آگے بڑھاتے ہوئے پاکستان فلم انڈسٹری کے لیے بھی ناشائستہ زبان استعمال کی۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ وہ فلم انڈسٹری میں ایک سے بڑھ کر ایک اسٹار کو جانتے ہیں۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ماضی میں جب وہ وزیر اطلاعات تھے تو ان کے محکمے میں فلم انڈسٹری بھی آتی تھی، جو سب سے بے اصول انڈسٹری ہے۔شیخ رشید کی ایسی گفتگو پر ریحام خان نے ان کے انٹرویو کی ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’اس شخص کو سپریم کورٹ کی جانب سے صادق اور امین کی حیثیت دے دی گئی ہے۔ریحام خان نے سوال کیا کہ کیا سپریم کورٹ اس معاملے کا نوٹس لے گی؟ ساتھ ہی انہوں نے درخواست کی کہ پاکستان سے اس گند کو ختم کیا جائے۔دوسری جانب پاکستانی اداکارہ ارمینا خان نے بھی شیخ رشید کی گفتگو پر انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کرارا جواب دیا۔ارمینا خان نے سوشل میڈیا پر شیخ رشید کی گفتگو سے خود کو پہنچنے والی تکلیف کے بارے میں لکھتے ہوئے بتایا کہ برطانیہ جیسے ملک میں ایسے لوگوں کو عوامی دفاتر کے سامنے سے گزرنے کی بھی اجازت نہیں دی جاتی۔
تازہ ترین