بھارتی ریاست اتر پردیش کے علاقے ہاپوڑ میں گائے ذبح کرنے کے الزام پر انتہا پسند ہندوؤں کے ہجوم نے 2 مسلمانوں کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنا کر شہید کردیا، علاقہ پولیس کی جانب سے لاش کو گھسیٹ کر لے جانے کی تصویر میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق انتہا پسند ہندوؤں نے گائے ذبح کرنے کے الزام پر قاسم اور سمیع الدین کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنا کر شہید کردیا۔ اس موقع پر وہاں آنے والی پولیس پارٹی نے شہیدہونے والے نوجوان کی لاش کو ایمبولینس میں لے جانے کے بجائے گھسیٹ کر لے جانے کو ترجیح دی۔
اس واقعے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ریاست اتر پردیش کی پولیس نے اپنے اہلکاروں کی جانب سے اس تضحیک آمیز رویہ پر مذمت کرتے ہوئے اپنے سرکاری ٹویٹر اکاؤنٹ پر معافی مانگی ہے۔
میڈیا پر زیر گردش تصویر میں صاف دکھائی دے رہا ہے کہ 4لوگ خون سے لت پت محمد قاسم کے ہاتھ پیر پکڑ کر اسے گھسیٹے ہوئے لے جا رہے ہیں، جبکہ ان کے ساتھ پولیس والے بھی چل رہے ہیں۔
یوپی پولیس نے تصویر میں دکھائی دینے والے تینوں پولیس اہلکار انسپکٹر اشونی کمار، کانسٹیبل لاو اور کانسٹیبل اشوک کمار سے جواب طلبی کرتے ہوئے ان کا تبادلہ پولیس لائن کر دیا اور واقعے کی مکمل تفتیش کا حکم دیا ہے۔