• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سابق بھارتی وزیر کی کشمیر کی آزادی پر مشرف کے موقف کی حمایت

سابق بھارتی وزیر کی کشمیر کی آزادی پر مشرف کے موقف کی حمایت

اسلام آباد (صالح ظافر) بھارتی کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق وزیر سیف الدین سوز نے پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف کے کشمیر کی آزادی کے بیان کی حمایت کی ہے۔ مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے سیف الدین سوز نے پرویز مشرف کے جس بیان کا ذکر کیا ہے وہ پاکستان کے کشمیر پر تاریخی موقف سے مختلف ہے۔ سیف الدین سوز کا کہنا ہے کہ ’’مشرف کہتے ہیں کہ کشمیری پاکستان کے ساتھ الحاق نہیں چاہتے، ان کی اولین ترجیح آزادی ہے۔ پرویز مشرف کا یہ بیان اُس وقت بھی درست تھا اور آج بھی درست ہے۔ میرا موقف بھی یہی ہے لیکن میں جانتا ہوں کہ یہ ممکن نہیں۔ اپنی آنے والی کتاب، ’’کشمیر: تاریخ کی جھلکیاں اور جدوجہد کی کہانی‘‘ میں سیف الدین سوز نے انہی خیالات کا اظہار کیا ہے۔ کتاب کی تقریب رونمائی آئندہ ہفتے منعقد کی جائے گی۔ سیف الدین سوز کا کہنا ہے کہ مشرف نے کہا تھا کہ اگر کشمیریوں کو اپنی مرضی سے فیصلے کی آزادی دی جائے تو وہ آزادی کو ترجیح دیں گے۔ درحقیقت، پرویز مشرف کا تجزیہ آج بھی درست معلوم ہوتا ہے۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، حکمران جماعت بی جے پی نے اس بیان پر سیف الدین سوز پر تنقید کی ہے۔ بی جے پی کے راجیہ سبھا کے رکن سبرامنیم سوامی کا کہنا ہے کہ جسے بھارت کے ساتھ رہنا ہے اسے آئین کی پاسداری کرنا ہوگی، اور اگر وہ مشرف کو پسند کرتے ہیں تو وہ پاکستان چلے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر کی حیثیت سے سیف الدین سوز نے اس وقت اقتدار کے مزے لوٹے جب جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ نے ان کی بیٹی کو اغوا کر لیا تھا۔ ان لوگوں کی مدد کی کوئی ضرورت نہیں۔ جسے یہاں رہنا وہ آٗئین کا احترام کرتے ہوئے یہاں رہے، اگر انہیں مشرف چاہئے تو ہمیں انہیں ایک طرفہ پاکستان کا ٹکٹ دینے کیلئے تیار ہیں۔

تازہ ترین