سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وہ معالجین کی تجویز پر علاج کی غرض سے لندن میں مقیم ہیں ،انہوں نے اجازت دی تو پاکستان واپس چلا جائوں گا اوراحتساب عدالتوں کا بھی سامنا کروں گا۔
اسحاق ڈارنے یہ بیان اس وڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد دیا ہے جس میں انہیں لندن کی سڑک پر چہل قدمی کرتے دیکھا گیا تھا۔
گزشتہ روز منظر عام پر آنے والی ویڈیو میں اسحاق ڈار کواس اسپتال سے باہر آتے دیکھایا گیا تھا جس میں بیگم کلثوم نواز زیر علاج ہیں۔
بیماری کا عذر پیش کرکے پاکستانی عدالتوں میںپیش نہ ہونے والے سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار وڈیو کیمرے سے بچنے کی کوشش کرتے ہیںتاہم صحافی نے ان کا پیچھا کرکے ان سے طبیعت کا احوال پوچھا تو اسحاق ڈار نے انہیں ہاتھ کے اشارے سے واپس چلے جانے کا اشارہ کیا اور تیز قدموں سے آگے کی جانب بڑھ گئےتھے۔
واضح رہے کہ اسحاق ڈار اکتوبر 2017 سے اپنےعلاج کی غرض سے لندن میں ہی قیام پذیر ہیں ،احتساب عدالت انہیں مفرور قرار دے چکی ہے لیکن وہ پاکستان میںموجود نہ ہونے کے با وجود سینیٹر منتخب ہو گئے تھےلیکن وہ واحد سینیٹر ہیں جس نے ابھی تک سینیٹر کی حیثیت سے حلف نہیں اٹھایاہے، جبکہ ان کی عدم حاضری پر سپریم کورٹ نے انہیں عارضی طور پر سینیٹ کی رکنیت سے بھی معطل کر رکھا ہے۔