اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں)چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ وفاقی دارالحکومت میں شادی ہالز والے اپنا بوریا بستر اٹھائیں اور کوئی دوسرا کاروبار کریں۔عدالت عظمیٰ نے مارگلہ کی پہاڑیوں کے تحفظ کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے 15دن میں رپورٹ طلب کرلی۔علاوہ ازیں سینیٹ الیکشن نااہلی کیس میںاسحق ڈار کی نئی میڈیکل رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق پیر کو سپریم کورٹ میں مختلف مقدمات کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں عدالت عظمی کے تین رکنی بینچ نے اسلام آباد میں قائم غیر قانونی شادی ہالز سے متعلق ازخودنوٹس کیس کی سماعت کی تو چیف جسٹس نے حکام سے استفسار کیا کہ غیر قانونی شادی ہالز کو سی ڈی اے نے کتنے نوٹسز دئیے؟غیر قانونی شادی ہالز والے تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں، اس دوران شادی ہالز ایسوسی ایشن کے وکیل کاکہنا تھا کہ سی ڈی اے کو اپنی حدود کا علم نہیں اور سی ڈی اے نے کئی شادی ہالز کو زمین الاٹ نہیں کی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ سی ڈی اے کو کئی شادی ہالز فیس دینے کو تیار نہیں، شادی ہالز کے پاس کوئی سائٹ پلان یا نقشہ نہیں ہے کیوں نہ غیر قانونی شادی ہالز کو گرا دیا جائے۔وکیل کا کہنا تھا کہ شادی ہالز سی ڈی اے کو لائسنس فیس ادا کر رہے ہیں اور انہیں سی ڈی اے کی فیس پر کوئی اعتراض نہیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ شادی ہالز والے اپنا بوریا بستر اٹھائیں شادی ہالز سمیٹ کر کوئی دوسرا کاروبار کریں، من مرضی سے کوئی تعمیرات نہیں کر سکتا۔ بعدازاں ازخودنوٹس کیس کی سماعت آج(منگل) تک ملتوی کردی گئی۔ علاوہ ازیں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے مارگلہ کی پہاڑیوں پر آتشزدگی سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے مارگلہ کی پہاڑیوں کے تحفظ کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے 15دن میں رپورٹ طلب کرلی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 3دن تک جنگلات میں آگ لگی رہی، سی ڈی اے کے پاس آگ بجھانے کے آلات نہیں تھے؟ سی ڈی اے حکام کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس آگ بجھانے کے آلات نہیں ہیں، فنڈز مختص ہونے کے بعد آلات خرید لیں گے، جولائی کے تیسرے ہفتے میں آلات خریدنے کیلئے فنڈز مل جائینگے۔