کراچی ( اسٹاف رپورٹر) پاکستان ہاکی فیڈریشن کی نااہلی کی وجہ سے چیمپئنزٹرافی ہاکی ٹو رنامنٹ میں حصہ لینے والے پاکستانی کھلاڑی سخت مسائل اور مشکلات کا شکار ہیں۔ دوسری جانب بھارت کے خلاف میچ میں پانچ منٹ قبل گول کیپر کو میدان سے واپس بلانے پر ٹیم انتظامیہ بھی تنائو ہوگیا ہے۔ پاکستانی کوچنگ اسٹاف کا موقف ہے کہ غیر ملکی کوچ کے اس فیصلے سے ٹیم کو نقصان پہنچا، چار گول کی شکست سے قومی کھلاڑیوں کا مورال بھی متاثر ہوا ہے، اطلاعات کے مطابق پی ایچ ایف کوچنگ اسٹاف میں آسٹریلیا کے ایک سابق کھلاڑی کو شامل کرنے کی خواہش مند ہے جس سے ٹیم کے پاکستانی کوچز میں مایوسی پیدا ہوگئی ہے۔ فیڈریشن کے صدر اور سکریٹری وہاں موجود ہیں مگر پاکستانی کھلاڑی سڑکوں اور اسٹیڈیم کے اندر لگے ہوئے نلکوں کاپانی پینے پر مجبور ہیں، کھلاڑیوں کو کھانے کے حصول میں دشواری کا سامنا ہے، ان کا کہنا ہے کہ انہیں پی ایچ ایف اور ٹیم انتظامیہ نے ڈیلی الائونس نہیں دیا ہے، انٹر نیشنل ہاکی ٹورنامنٹ میں حصہ لینے والی ٹیموں کے ہوٹل میں رہائش کے اخراجات اس کی فیڈریشن برداشت کرتی ہے جو عالمی اور ایشیائی تنظیم میزبان فیڈریشن کی مدد سے نصف کرادیتی ہے، جبکہ کھانے پینےکے اخراجات کھلاڑی خود ادا کرتے ہیں، مگر ڈیلی الائونس کی عدم فراہمی کی وجہ سے کھلاڑی پانی خرید کر پینے کے بجائے نلکوں کا استعمال کرنے پر مجبور ہیں، کھلاڑی ہوٹل سے اسٹیڈیم پانی کے کین بھی ساتھ لاتے ہیں اور اسے بھر کر ہوٹل لے جاتے ہیں۔