• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاسی منظر نامہ، لیگی قیادت کی شاہد خاقان کی نااہلی خاتمہ پر مثبت رائے نہ آئی

اسلام آباد( طاہر خلیل) وطن عزیز کے سنجیدہ حلقے فکر مند ہیں کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی نااہلی پر میاں نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کا شدید ردعمل مسلم لیگ (ن) کی صفوں میں پیدا شدہ بے چینی کو واضح کررہا ہے۔ میاں صاحب نے تو اسے 1970 کے کھیل سے تعبیر کیا ، ان کا خیال ہے کہ پاکستان کی مقتدرہ نے 1970 میں مجیب کے ساتھ جو کھیل کھیلا، 40 برس بعد آج یہی کھیل نوازلیگ کے ساتھ دہرایا جارہا ہے۔اسی حوالے سے مریم بی بی نے سوشل میڈیا پر ٹویٹ کیا کہ ایک ایک کو نااہل کرنے کی بجائے ایک مرتبہ ن لیگ کے سب امیدواروں کو نااہل کردیں۔ جمعہ کو جب لاہور ہائیکورٹ نے شاہد عباسی کی نااہلی کا فیصلہ معطل کیااور انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت دی تو توقع کی جارہی تھی کہ ن لیگ قیادت نے جس طرح نااہلی کے فیصلے پر سخت گیر بیان کے ذریعے ردعمل کا اظہار کیا تھا اسی طرح نااہلی ختم کرکے شاہد عباسی کوالیکشن لڑنے کی اجازت دینے کے عدالتی فیصلے پر مثبت رائے زنی کی جائے گی لیکن ایسا نہ ہوا۔ یہ عمومی رائےہے کہ ن لیگ کا موجودہ انداز سیاست خود اس پارٹی کے لئے مشکلا ت کا سبب بن رہا ہے۔یاد رکھنا چاہئے کہ جس 70 کے عشرے کی بات کی جارہی ہے اس وقت مسلم لیگ کا تنظیمی ڈھانچہ انتہائی کمزور حالت میں تھا۔حمود الرحمن کمیشن رپورٹ میں سقوط ڈھاکہ کے دیگر اسباب کے ساتھ ایک سبب سیاسی پہلو کے ساتھ اجاگر کیاگیا کہ قیام پاکستان کی سیاسی قوت محرکہ مسلم لیگ اگر مضبوط ہوتی تو سقوط ڈھاکا کے سانحے سے کسی حد تک بچا جاسکتا تھا۔ المیہ یہ ہے کہ ہم نے سانحات سے بھی کوئی سبق نہیں سیکھا اور معاملات کو تنقید برائے اصلاح سے بڑھ کر مخالفت برائے مخالفت کی حد تک پہنچا دیا ہے۔

تازہ ترین