سکھر (آئی این پی/بیورو رپورٹ ) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے نوازشریف کے خلاف آنے والے فیصلے کے وقت کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ 3ماہ قبل آجانا چاہیے تھا ، نواز شریف پارلیمنٹ کو اہمیت دیتے اور پاناما کافیصلہ اسمبلی میں لاتے تو یہ وقت نہ دیکھتے۔خورشید شاہ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نوازشریف ،ان کی صاحبزادی مریم نوازاور داماد کیپٹن (ر)صفدر کو ملنے والی سزاؤں اور جرمانے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی فیصلے کا وقت غلط ہے ۔اب جب الیکشن کا وقت ہے ایسافیصلہ کئی معنی نکالے گاجس کا فائدہ نوازشریف کو پہنچے گا ۔سکھر بیورو کے مطابق اپنی رہائش گاہ پرمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کا ہمیشہ یہ موقف رہاہے کہ کسی سیاستدان یا لیڈر کو سزا ہو، نقصان ہو تو ہم شادیانے نہیں بجاتے، نواز شریف اپنی غلطیوں سے اس نہج پر پہنچے ہیں، اگر فیصلہ پہلے آتا تو نواز شریف کو اتنا بولنے کا موقع نہیں ملتا، اب دیکھنا یہ ہے کہ مسلم لیگ ن اس فیصلے سے کس طرح اور کیا فائدہ حاصل کرتی ہے، پہلے وہ جو کہتے تھے انہوں نے اس کے برعکس کیا، اگر اب نواز شریف واپس نہیں آتے تو ان کی 8ماہ کی جدوجہد میں دراڑ پڑ جائے گی کیونکہ وہ جو باتیں عوامی اجتماعات میں کہتے رہے ہیں وہ اس کیخلاف جارہے ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ ن لیگ کو الیکشن کے مرحلے کو پورا کرنا چاہیے، اس وجہ سے رکنا نہیں چاہئے یہ الیکشن ہونے چاہئیں اور اس میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہئے اگر کوئی رکاوٹ ہوگی تو غیر جمہوری قوتوں کو اس کی بہت بڑی سپورٹ ہوگی۔