• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نوٹس ڈیڑھ کروڑ کا ، ڈھنڈورا 40؍ ارب کاپیٹا جارہا ہے ، آصف زرداری

(ٹی وی رپورٹ)سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہےکہ ہمیں جو نوٹس ملا ہے وہ ڈیڑھ کروڑ کا ہے اور ڈھنڈورا 40؍ ارب روپے کا پیٹا جارہا ہے ، میرا ان اکاؤنٹس سےکوئی تعلق نہیں ، ہم نے پہلے بھی ایسے مقدمات کاسامنا کیا ہے اب بھی سامنا کریں گے کوئی فرق نہیں پڑتا لوگ جو ہمارے مخالف ہیں وہ کہیں بیٹھ کے کوئی چال چلائیں، ڈنک مارنا نواز شریف کی عادت ہے الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کریں گے ، اب ہم کسی سے باتیںکرینگے تو پیپر ڈائیگرام پر لکھوائیں گے ، یہ لوگے یہ دو گے یہ ملے گا وہ ہم لیں گے ۔ گزشتہ روز ایک انٹرویو میں آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ لوائی80؍ سال کا بوڑھا ہے ان کو اٹھا کر لے جائیں تشدد کیا جائے تو ہم اس کی مذمت کرتے ہیں ۔ ایک سوال کے بے نامی والے اکاؤنٹس،29؍ کمپنیوں ،35؍ ارب اور ڈیڑھ کروڑ کا آپ کے اوپرہے کو آپ مسترد کرتے ہیں سوال کے جواب میں آصف علی زرداری نے کہا کہ میں مسترد کرتا ہوں میں نہیں کہتا میری رشتے داری ہے ان کی شوگر ملز یہا ں ہیں میری زمینیں ان کے ساتھ ہیں یقینا میرے اور ان کے منشی کا کوئی لینا دینا تو ہے۔ فرنٹ مین کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں آصف علی زرداری نے کہا کہ میں آپ کے پاس بھی 50 لاکھ رکھوا دوں تو واپس لینا بڑا مشکل ہے یہ پبلک لمیٹڈ کمپنیز ہیں فرنٹ مین میں کتنے دوں گاجن کے نام پر شیئرز چڑھیں گے میری اس پر گرفت ہوگی یہ نہیں ہوتاہاں میرے جاننے والے ضرور ہیں میں نے ان کو ضرور سراہا ہے کے اس کاروبار میں آئیں سندھ میں آئیں کاروبار کریں وہ میرا کردار ہے میر احق ہے کے صنعت کاروں کی حوصلہ افزائی کروں۔جوڈیشل مارشل لاء کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہو ں کہا کہ ہم اس طرف دیوار کے کھڑے ہیں جو بھی ہورہا ہے یا ہونے جارہا ہے اس کو ہم نے جمہوری طریقے سے روکناہے یہ احتساب کا وقت نہیں ہے انتخابات کا عمل جاری ہے احتساب ہونا تھا تو پہلے یا بعد میں ہونا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ جس نے بھی حکومت سازی کرنی ہے اسے پیپلز پارٹی سے بات کرنا ہوگی ، کبھی بھی کسی غیر جمہوری قوت سے اتحاد نہیں کیااور نہ ہی ہمیں پشت پناہی رہی۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم میرے دوست ہیں منظور کاکا، ناصر مورائی میرے دوست نہیں پارٹی ورکر ہیں اور شرجیل میمن سندھ حکومت کے وزیر تھے میرے دوست نہیں تھے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی چیزیں دیکھی ہیں کون سا ایسا مقدمہ ہے جو مجھ پر نہیں بنا تفتیش کے دوران میری ٹانگوں پر بم بھی باندھ دیا گیا۔ذوالفقار علی بھٹو اور نواز شریف کے موازنے پر آصف زرداری نے شعر پڑھتے ہوئے کہا کہ ”میخانے کی توہین ہے رندوں کی ہتک ہے،کم ظرف کے ہاتھوں میں اگر جام دیا جائے“ ذوالفقار علی بھٹو سے نواز شریف کا موازنہ نہیں کیا جاسکتاکہاں محترمہ بینظیر بھٹو اور کہاں مریم نواز، نواز شریف کیس کا بھٹو اور محترمہ شہید کیس سے موازنہ نہ کیا جائے۔نواز شریف کے ٹرائل کے حوالے سے سوال کے جواب میں آصف زرداری نے کہا کہ میں یہ سمجھتا ہوں کے میاں صاحب نے اپنا ٹرائل صحیح نہیں لڑاڈیفنس صحیح نہیں تھاغلطیاں کیں اس کی وجہ سے ان کو تکلیفیں ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف ہمارے ساتھ مل کر جمہوریت چلاتے ہم نے نواز شریف کو ایک مرتبہ بچایا بھی اور کوئی شک شکوک نہ رکھے ابھی تو میں نے کہہ دیا ہے کہ ابھی پیپلز پارٹی کسی سے بات کرے گی توپیپر ڈائیگرام پر لکھوایں گے یہ لوگے یہ دو گے یہ ملے گا وہ ہم لیں گے جمہوری خیرسگالی ہم کسی کو نہیں دکھائیں گے ۔
تازہ ترین