• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
چھٹیوں میں بچوں کی کتاب سے دوستی کروائیں

اکثر والدین بچوں سے اس بات پر خفا خفا نظر آتےہیں کہ ان کو مطالعہ کا شوق نہیں ہے۔عام طور پر ناراضی کایہ اظہار یونیورسٹی یاکالج جانے والے طلبہ و طالبات سے کیا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ بچو ں کو کسی بھی بات کا عادی بنانا ہو توبچپن سے ہی اس کی تاکید کرنی چاہیےاور یہی تکنیک مطالعہ کے لیے بھی استعمال ہوتی ہے۔ اگر بچپن سے ہی بچوں کی کتاب سے دوستی کروادی جائے تو یہ بات وثوق سے کہی جاسکتی ہےکہ بڑے ہوکر ان میں یہ عادت اتنی پختہ ہوجائیگی اور آپ کو شکایت یا ناراضی کا موقع نہیں ملےگا۔ 

موسم گرما کی تعطیلات بچوں کی کتاب سے دوستی کروانے کاایک نادر موقع فراہم کرتی ہیں۔ اگر ہم اپنی نئی نسل کو مطالعے کا شوقین بنانا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے بچوں کو5سال کی عمر سے ہی پڑھنے کا عادی بنانا ہوگا۔ کہیں آپ کے ذہن میں یہ سوال تونہیںآرہا کہ 5 سال کی عمر کے بچوں کو پڑھائی کا شوقین کیسے بنایا جاسکتا ہے؟ اگر ایسا ہے تو آئیے جان لیتے ہیں کہ بچوں میں کس طرح پڑھنے کی عادت بچپن سے ہی پروان چڑھائی جاسکتی ہے۔

خود بھی مطالعہ کیجیے

گھر یا آفس کے کاموں سے فارغ ہوکر اکثر والدین بچوں سے تھوڑی سی بات چیت کرنے کے بعد موبائل فون میں مگن ہوجاتے ہیںجبکہ بچے ٹی وی، ویڈیوگیمز یادوسرے کھیلوں میں مصروف نظرآتے ہیں۔اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے بچے مطالعہ کے شوقین بنیں تو سب سے پہلے آپ کواپنے اندر تبدیلی لانی ہوگی۔ فارغ اوقات میں موبائل فون یا سوشل میڈیاپر وقت صرف کرنے کے بجائے کہانی کی کوئی اچھی سی کتاب بچوں کوپڑھ کر سنائیں، اس سے بچوں میں یہ تاثرقائم ہوگا کہ ممی پاپا فارغ وقت میں مطالعہ کرتے ہیں۔

بچوں کے بارے میں ایک بنیادی بات یہ ہے کہ وہ ہرکام میں اپنے بڑوں کی نقل کرتے ہیں۔ والدین کی مطالعہ کی عادت اور بچوں کےذہن میں کتاب کی اہمیت اجاگرکرنے سےان میں مطالعہ کارحجان پیداہو گا اوریہ رجحان کچھ عرصے بعد شوق اور پھر ذوق میں تبدیل ہوجائےگا۔

بک شیلف یا مطالعہ کا کمرہ بنائیں

گھرمیںمطالعہ کا کمرہ آپ سمیت بچوں میں بھی مطالعہ کا شوق پروان چڑھائے گا۔ لازمی نہیں کہ لائبریری بنوائی جائے، اگر گھر چھوٹا ہےتو بک شیلف یا کارنر شیلف بنواکر ٹیبل اورچیئر کے ساتھ لائبریری کی خواہش پوری کی جاسکتی ہے۔ جب بچے آپ کو وہاں مطالعہ کرتے دیکھیں گے تو ان کا بھی آپ کے ساتھ اس حصے میں بیٹھ کر کچھ سننے اور پڑھنے کاموڈ بنے گا۔ بچوں کے روم میں کھلونوں والے شیلف کے ساتھ بک شیلف کا اضافہ کرکے ان کی دلچسپی کی کتابیں اس میں رکھیں۔جب بچوں کی بار باراپنی من پسند کتابوں پر نظر پڑے گی توان کا انھیںدوبارہ پڑھنے کا دل کرے گا۔

مطالعہ کے لیے وقت مقرر کیجیے

اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے بچے میں بچپن سے ہی مطالعہ کا شوق پیدا ہوتو آپ تھوڑا سا پڑھیں مگرباقاعدگی سے پڑھیں۔ دن کے فارغ اوقات میں سے ایک یا آدھا گھنٹہ مطالعہ کےلیے وقف کریں۔اکثر والدین کتابوں کے مطالعہ کے لیے بیڈ ٹائم (سونے کا وقت )مقرر کرتے ہیں، یہ وہ وقت ہوتا ہےجب آپ دنیا کے تمام جھمیلوں سے فارغ ہوکر اپنے بچے کے ساتھ پرسکون انداز میں مطالعہ کرسکتے ہیں۔

بچوں کولائبریری لے کر جائیں

جب آپ نے اپنے لیے کتابیں خریدنا ہوں، تو بچوں کو بھی ساتھ لے جائیں، اس کےعلاوہ انھیں اپنے ساتھ لائبریری بھی لے جایا کریںاور انھیں ان کی من پسند کتابیں بھی دلوائیں۔ کتاب کے انتخاب میں اس بات کا خیال رکھیں کہ 80فیصد لڑکیاں فکشن پڑھنا پسند کرتی ہیںکیونکہ ان کی ذات ذرا تخیلاتی ہوتی ہے جبکہ 80 فیصد لڑکے نان فکشن پڑھنا پسند کرتے ہیں۔ بچوں کو تصویری کہانیاں اور تصویری ڈکشنری لاکر دیں،انھیں سمجھنے میں بچوں کی مدد بھی کیجیے۔

بچوں پر زبردستی نہ کریں

بچوں پر کتابیں پڑھنے یا کہانی سننے کے لیے کبھی دباؤ نہ ڈالیں ۔اگر بچہ خوش ہوکر کتا ب پڑھنا یا سننا چاہے تو ٹھیک ہے ورنہ جس دن وہ کتاب یا مطالعہ سے اکتا یا ہوا محسوس ہو تو اس پر زبردستی نہ کریں۔ آپ کا زبردستی کرنایا ڈرانا دھمکانا بچے کو مطالعہ سے دور لے جائے گا اور اگراس کا رجحان کسی دوسری جانب منتقل ہوگیا تو مطالعہ کی عادت ڈالنا مشکل ہوجائے گا۔

تحفوں میں کتابیں شامل کیجیے

بچوں کو دیگر کھلونوں کے ساتھ ساتھ، کھلونوں کی شکل یا تصویر والی کتابیں بھی لاکر دیں۔ یہ سخت میٹریل کی بنی خاص کتابیں ہوتی ہیں جنھیں بچے آسانی سے خراب نہیں کر سکتے۔

پسندیدہ کتابیں بار بار پڑھیں

اکثر کتابیں جوآپ پہلے پڑھ چکے ہوتے ہیں انھیںگھر میں لانے اوربچوں کو ان کی کہانیاں سنانے میں آپ کی خاص دلچسپی نہیں ہوتی۔ہربار کچھ نئی چیز پڑھنےکی خواہش ہوتی ہےلیکن بچوں کے لیے یہ نہ سوچیں کہ آپ نے کیا پڑھا ہے اورکیا نہیں، جو کتاب بچوں کو مطالعہ کے شوق کی جانب لاسکے اسے بار باربھی پڑھنا پڑے تویہ عمل دہراتے رہیں۔

تازہ ترین