شیخوپورہ(شیخ سہیل احد)این اے122ضلع شیخوپورہ کانئی حلقہ بندی میں سب سے بڑاحلقہ ہے ،جوزیادہ تر پسماندہ بستیوں دیہات اوربڑے قصبات خانقاہ ڈوگراں ،فاروق آباد ،جھبراں،اجنیانوالہ پر مشتمل ہے الیکشن 2013کے مقابلہ میں الیکشن2018میں اس حلقہ کی جغرافیائی صورتحال بالکل تبدیل ہوچکی ہے ، الیکشن2013میں اس حلقہ میں نواز لیگ کے امیدوار سردار محمد عرفان ڈوگر 44397ووٹ لیکر بڑے دلچسپ مقابلہ کے بعدکامیاب ہوئے تھے،جبکہ ان کے قریبی حریف شیر اکبرخان(آزاد امیدوار)41103ووٹ، اور تیسرے اہم امیدوار چوہدر ی خرم منور منج کو39363ووٹ پڑئے،الیکشن 2013سردار محمدعرفان ڈوگرکی کامیابی میں ان کے حلقہ میں شامل ضلع ننکانہ صاحب کی چاریونین کونسلوں کا بڑااہم کردار تھا، جواس وقت سابق صوبائی وزیرجنگلات رائے اعجاز احمد خان کے آبائی گاؤں کےگردونواح میں تھیں،این اے 122سے ملحقہ پنجاب اسمبلی کے3حلقے ہیں،پی پی 143قلعی طور پر اس حلقہ میں شامل ہے،اس حلقہ میں مجموعی طور پر21امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں،تحریک انصاف سےرانا علی سلمان خان ایڈوکیٹ،جبکہ نواز لیگ کی طرف سے سردار محمد عرفان ڈوگر دوسری مرتبہ قسمت آزمائی کر رہے ہیں. تحریک لبیک پاکستان نے چوہدری سیف اللہ ہنجرا،پیپلز پارٹی نے سابق ایم پی اے محمد جاوید بھٹی،تحریک اللہ اکبر نےعتیق الرحمان،متحدہ مجلس عمل نے خان سرفراز احمد خان کو اس حلقہ میں اپنا امیدوار نامزد کیا ہے،جبکہ پنجاب کے سابق وزیر جنگلات رائے اعجاز احمد خاں اس حلقہ میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔اس حلقہ میں نواز لیگ کے دیرینہ کارکن اورنگزیب خان جووائس چیرمین ضلع کونسل جہانزیب خان کے والد ہیں انہوں نے کئی ماہ قبل الیکشن لڑنے کی تیاری شروع کر دی تھی جس کا آغاز حلقہ بندیوں سے ہی ہوگیا تھا اورنگزیب خان کا کہنا ہے کہ انہوں نے میاں نواز شریف کی واضح ہدایت پر انتخابی مہم شروع کی تھی مگر بعد ازاں سردار محمد عرفان ڈوگر کو اس حلقہ کا ٹکٹ الاٹ کر دیا گیا۔انہیں سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے ذریعے حمزہ شہباز نے لاہور بلاکر ان کا احترام ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے الیکشن سے دستبردار ہونے پر انہیں قائل کر لیا۔