اسلام آباد(تجزیہ / طارق بٹ )سابق وزیر اعظم نوازشریف اور مریم کے مہم چلانے کی روشن امید باقی نہ رہی ،اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے سزا کیخلاف اپیل جولائی کے آخری ہفتے کیلئے مقرر کی ہے ،(ن )لیگ کی سب سے بڑی مہم 13 جولائی کی تھی جب نوازشریف اور مریم جیل جانے کیلئے پاکستان روانہ ہوئے تھے ۔(ن)لیگی تمام اہم رہنمائوں میںسے سابق وزیر اعظم سب سے زیادہ طاقتور ہیں۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے سزا کیخلاف درخواستوں کی سماعت جولائی کے آخری ہفتے میں رکھنے سے سابق وزیرا عظم نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم کے پاکستان مسلم لیگ (ن)کیلئے انتخابی مہم چلانے کی روشن امید بھی باقی نہیں رہی ہے ۔رواں ماہ کا آخری ہفتہ 24 جولائی سے شروع ہوگا اور اس کے ایک روز بعد ہی پولنگ ہوگی ۔انتخابی جدوجہد کا نتیجہ اس وقت سامنے آجائے گا کہ جب اپیلیں سنی جائینگی ۔یہ ضروری نہیں ہے کہ موجود ہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا بنچ جو کہ جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ہے جوکہ اپیلوں پر سماعت کررہا ہے اسی کے ساتھ رہے جیسا کہ دونوں نے کہا کہ کہ یہ درخواستیں اس وقت کیلئے دستیاب بنچ کیلئے مقرر کی گئی ہیں ۔اگرچے پاکستان مسلم لیگ (ن)کیلئے خصوصی طور پر اس کے حریف نوازشریف اور مریم کی اور ان کے درمیان ان کی مہم میں تیزی لانے والوں کیخلاف کام کرنے والوں کی امید کیخلاف ہیں ،ہر ایک نے طے کیا ہے کہ جتینا جلد وہ ریلیف کی توقع رکھتے ہیں نہ آئے ۔پاکستان مسلم لیگ (ن)کے اہم رہنمائوں میں سابق وزیر اعظم انتہائی طاقتور ہیں اور جارحانہ مہم چلانے والے ہیں ۔پارٹی کے کسی دوسرے رہنماکی نسبت وہ اور ان کی صاحبزادی زیادہ سے زیادہ لوگ اکٹھے کرلیتے ہیں ۔ان کی غیر موجودگی میں پاکستان مسلم لیگ (ن)کی چلائی جانے والی مہم میں وہ جوش نہیں ہے ۔پارٹی صدر شہباز شریف سخت کوشش کررہے ہیں لیکن وہ اپنے بڑے بھائی کی طرح مومینٹم نہیں بنا پا رہے جیسا کہ ان کے بڑے بھائی اور ان کی بیٹی 14 جون سے پہلے بنارہے تھے جب وہ بیمار بیگم کلثوم کیلئے برطانیہ چلے گئے ۔سب سے بڑی مہم کا موقع 13 جولائی کے دن منعقد کی گئی کہ جب نوازشریف اور مریم سزا ہونے پر جیل جانے کیلئے پاکستان روانہ ہوئے ،انہیں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سزا سنائی تھی ۔جب اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے اپیلوں کی سماعت کی جارہی ہو گی تو وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے قیام کیلئے شدیدہلچل ،منصوبے اور تدبیریں ہونگی ۔یہ سرگرمی ان رپورٹس پر اور بھی اہم ہوجائے گی کہ عام انتخابات سے ایک معلق پارلیمنٹ وجود میں آئے گا جس کے نتیجے میں ایک کمزور حکومت بنے گی ۔سابق وزیر اعظم اور مریم کی آنےو الے انتخابات کے منظر سے قبل عدم موجود گی سے وہ اپنا حصہ نہیں ڈال سکیں گے ۔