• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دین اسلام کے خلاف پروپیگنڈے کا توڑ مسلمانوں نے خود کرنا ہے، علامہ طاہر القادری

دین اسلام کے خلاف پروپیگنڈے کا توڑ مسلمانوں نے خود کرنا ہے، علامہ طاہر القادری

بارسلونا (جواد چیمہ) سپین میں تین روزہ دورے کے اختتام پرڈاکٹر علامہ طاہر القادری نے’’انسان کی اخلاقی و روحانی ترقی‘‘ کے موضوع پر منہاج القرآن سپین کے زیر اہتمام بارسلونا میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یورپ میں امن و مذہبی تعلیم کے حوالے سے منہاج القرآن پاکستانی کمیونٹی میں سر فہرست ہے ، اسلام کا صحیح چہرہ بھی منہاج القرآن نے دنیا کے کونے کونے میں واضح کیا ، اس کامیاب پروگرام کے انعقاد پر منہاج القرآن سپین کے بانی و عہدیداران خراج تحسین کے لائق ہیں یونان میں نو ادارے ہیں اور سپین میں سات ادارے ہیں جبکہ یورپ کے باقی ممالک میں بھی منہاج القرآن کو نمایاں حیثیت حاصل ہے ، شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا کہ جب لیڈر دوروں پر آئیں تو کمیونٹی کو تقسیم نہ کریں کیونکہ ہر شخص اپنی قوم اپنے وطن دین و مذہب اور کلچر کا سفیر ہے ، اگر آپ برادری میں نفرت اور تقسیم کو اُبھاریں گے تو اس سے پاکستان اور اسلام کا منفی چہرہ نظر آئے گا اس لئے آپ کے کردار سے تعریف اور تنصیف بھی ہو سکتی ہے ، شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا کہ دنیا میں اسلام کو سمجھنے کے دو ذریعے ہیں جن میں سے ایک میڈیا ہے جس میں الیکٹرونکس میڈیا اور اخبارات شامل ہیں جو دہشتگردی کے واقعات کو بڑھا چڑھا کر دکھا رہا ہے اگر دہشتگرد نام سے اپنی پہچان اسلامی کروائیں اور اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ اس پروپیگنڈے کو پھیلانے کیلئے بہت ساری قوتیں کام کرتی ہیں اور دُنیا بھر میں اسلام کا منفی چہرہ دکھایا جاتا ہے پھر اس غلط پروپیگنڈہ کا توڑ تو آپ مسلمانوں نے کرنا جو اسلام کا اصل چہرہ دکھانے والے ہیں ، اسلام امن کا دین ہے محبت کا دین ہے اور میڈیا تو یہ سب نہیں دکھائے گا ، کسی کا خون بہایا جائے تو میڈیا کی خبر بنتی ہے لہذا آپ پر دوہری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ آپ کے کردار اور افکار سے اسلام اور آپ کے معاشرے کا صحیح تشخص اُجاگر ہو جس کیلئے آپ کے دلوں میں جتنی برداشت ہو گی اُتنی ہی اچھی سطح پر آپ کے ساتھ ساتھ آپ کے وطن اور مذہب کو بھی فروغ حاصل ہو گا ، شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا کہ پہلے لوگ خواتین کو گھروں سے باہر نکلنے نہیں دیتے تھے حتیٰ کہ مذہبی پروگرامز میں بھی آنے کی اجازت نہیں ہوتی تھی اس لیے میں نے زندگی کے چالیس برس صرف کیے تب جا کر خواتین کو اسلامی پروگرامز میں آنے کی اجازت ملی ، اللہ اور اُس کے رسولؐ کے فرمان کے مطابق مرد اور عورت کے حقوق برابر کے ہیں جتنی نمازیں اور روزے آپ پر فرض ہیں اُتنے ہی اُن پر بھی فرض ہیں لہذا اُنکی زندگی کے ہر پہلو کا خیال رکھنا بھی آپ کا فرض ہے ، شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا کہ یہ بھی یاد رکھیں کہ آپ کے رویے کی منفی سوچ صرف آپ تک نہیں رہے گی بلکہ بات علمائے کرام اور مکہ و مدینہ تک پہنچ جائے گی اس لیے ہم نے اسلام کا نمونہ بن کر دکھانا ہے ، من میں امن آجائے تو یہ اخلاق حسنہ ہے اور طبیعت کا سخی ہونا یعنی بندہ دل کا سخی ہو اس میں غریب اور فقیرکا فرق نہیں رہتا اس چیپٹر میں چار درجے ہیں پہلا کرم دوسرا ایثار تیسرا جُود اور چوتھا سخا یعنی سخاوت ہے ، ان چاروں درجوں کی وضاحت کرتے ہوئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا کہ جس کے پاس سو درہم یا دینار ہیں وہ ساٹھ رکھ کر چالیس خرچ کردے وہ سخی ہے اور جو اس کے برعکس ہو یعنی چالیس رکھ کر ساٹھ اللہ کی راہ میں خرچ کر دے اُس کو جود یعنی جواد کہیں گے اور اگر کوئی سارا یعنی سو کے سو ہی اللہ کی راہ میں خرچ کر دے اس کو ایثار کہتے ہیں اور جو دے کر یہ سمجھے کہ اس نے کچھ نہیں دیا تو اُسے کرم کہتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ حضورؐنے فرمایا ہے اسحات نام کا جنت میں ایک درخت ہے جس کی شاخیں نظر نہیں آتی مگر دُنیا تک اُس کی شاخیں ہیں اسی طرح بخل نام کا دوزخ میں ایک درخت ہے اور کوئی شخص ان دونوں میں سے کسی کی ایک جڑ کو بھی پکڑ لے گا وہ اُسی کے ساتھ جائے گا ، شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا کہ ایک سخاوت مال کی اور ایک دل کی سخاوت ہے ، مال کی سخاوت سے دل کی سخاوت کا بُلندرُتبہ ہے کیونکہ مال ہو گا تو سخاوت ہو گی مگر دل کی سخاوت کیلئے مال کی ضرورت نہیں اور اگر مال خرچ کرنا سخاوت ہوتا تو سب مالدار جنت میں ہوتے مگر نبی کریم ؐ نے فرمایا کہ جنت فقیروں کا گھر ہے یعنی دل کی سخاوت والے زیادہ ہوں گے اور کوئی شخص اپنے گھر پر خرچ نہیں کرتا تو اُس کا مسجد میں دیا جانے والا مال بھی قبول نہیں ہوتا ، انہوں نے کہا کہ نماز ، روزہ اور مسجد کی خدمت یہ سب کچھ کرنے والے کے دل کی تنگی کے سبب تمام اعمال ضائع ہو جاتے ہیں اس لیے دل کی سخاوت بہت ضروری ہے اور جس شخص کو یہ سخاوت نصیب ہوجائے وہ اللہ کے قریب اور آگ سے دور ہوجاتا ہے اور طبیعت میں کنجوسی ہو تو وہ اللہ سے بھی دور ہو جاتا ہے اور دوزخ کو اپنا گھر بنا لیتا ہے اور کسی کو مُعاف کرنے کی وسعت نہ پیدا کر سکنے والا بھی بخیل کے درجے میں آتا ہے اس لیے اپنے دلوں کو کشادہ رکھیں اور معافی مانگنے سے پہلے اگر کسی کو معاف کردیا جائے تو وہ کریم طبع ہے اور حُسنین (۴) کریمین تھے وہ بن مانگے ہی عطا کر دیتے تھے وہ کسی کو سوال کرنے کی نوبت ہی نہیں آنے دیتے تھے ، قونصلر جنرل بارسلونا عمران علی نے اپنے مختصر خطاب میں شیخ الاسلام کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ بارسلونا میں منہاج القرآن کی وجہ سے مذہبی کلچر کو بہت فروغ حاصل ہوا ہے ، اور یہاں لوگ اسلام کے ساتھ جُڑے نظر آتےہیں ، اس سے قبل پروگرام کے آغاز پر نعت خوان قدیر احمد خان ، شمریز قادری ، حافظ ارشد ، نعمان ارشد اور حافظ غلام مُرشد نے بارگاہ نبویؐ میں عقیدت کے گُل نچھاور کیے جبکہ علمائے کرام نےآج کے پروگرام کے حوالے مختصر گفتگو کی جبکہ پروگرام کے دوران محمد اقبال چوہدری نے سٹیج سیکریٹری کے فرائض انجام دیے اور امیرتحریک منہاج القرآن سپین علامہ عبدالرشید شریفی نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کیلئے استقبالیہ کلمات ادا کیے جبکہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی آمد اور خطاب کے دوران ہال کی فضا نعروں اور تالیوں کے ساتھ ساتھ جیوے جیوے طاہر القادری اور دین حق کا ہے ولی طاہر القادری کے نعروں سے گونجتا رہا۔ پروگرام کے آخرپر منہاج القرآن سپین کے بانی محمد نواز کیانی، منہاج القرآن وویمن لیگ اور منہاج یوتھ لیگ کو بہترین کارکردگی پر شیلڈ سے نوازا گیا۔

تازہ ترین