• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جیل: مریم نواز کی فلک بوس شہرت،راست گوسیاستدان کا تاثر عام

کراچی ( اجمل خٹک کشر )جیل سے دروان قید انتخابات میں حصہ لینے والے عالمی سیاستدانوں کا یہاں مختصر جائزہ پیش کیا جارہا ہے۔ان میں بیشتر سیاستدانوں پر کرپشن، غداری اور سنگین جرائم کے الزامات تھے، تاہم اُنہیں انتخابات میں حصہ لینے کے حق سے محروم نہیں کیا گیا۔وطن عزیز میں بھی ان دنوں مختلف سیاستدان قید ہیں، چونکہ وہ نااہل قرار دئے جا چکےہیں اس لئے وہ انتخابی میں شریک نہیں۔تاہم وہ پاکستانی سیاست میں بہت زیادہ مقبول ہوچلے ہیں، ان میں بالخصوص مریم نواز صاحبہ شامل ہیں، جو راست گو اور ایک ڈٹ جانے والی سیاستدان کے طور پر مشہور ہیں۔جنگ گروپ اور جیو ٹیلی ویژن نیٹ ورک‘‘ میں معروف صحافی جناب صابر شاہ کا اس سلسلے میںرپورٹ ہےکہ’’گزشتہ سالوں میں چشم فلک نےبے شمار ایسے سیاستدان دیکھےہیں جنہوں نے سنگین جرائم کے ارتکاب کی پاداش میں یا کرپشن سے قتل اور اغوا سے لے کر بغاوت جیسے جرائم کے مخالفین کے الزامات کی بناء پر قید کاٹتے ہوئے الیکشن میں کامیابی حاصل کی۔ سابق بنگلہ دیشی صدر جنرل حسین محمد ارشاد نے 1991ء اور 1996ء میں جیل سے عام الیکشن کامیابی سے لڑا اور دونوں بار رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔ یوگو سلاویہ کے سابق صدر سلوبوڈن ملازووچ کو جنگی جرائم پر سوئٹزرلینڈ میں قید کیا گیا تھا، انہوں نے دسمبر 2003ء میں سربیا مونٹی نیگرو کی پارلیمانی نشست جیتی۔ شمالی آئرلینڈ کے کئی ری پبلکنز نے زیر حراست ہونے کے باوجود برطانوی پارلیمنٹ میں سیٹیں جیتیں۔دسمبر 2009ء میں مروان برغوتی نے فلسطینی اتھارٹی کی صدارت کے لئے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا جبکہ وہ قتل کے الزام میں 5بار عمر قید کاٹ رہے تھے ۔ سابق پاکستانی صدر آصف زرداری1997ءمیں کراچی جیل میں اسیری کےدوران سینٹ کا الیکشن جیتے...ایسی متعدد دیگر مثالیں بھی موجود ہیں۔اگرچہ میاں نوزشریف اور اُن کی صاحبزادی انتخابات سے باہر اور جیل کے اندر ہیں۔لیکن باہر کی پاکستان سمیت پوری دنیا ان کے ذکر سے خالی نہیں۔جیل جانے کے فیصلے نے ان کے سیاسی وقار میں زبردست اضافہ کیا ہے۔مریم نواز جن کے متعلق یہ کہا جاتا تھا کہ وہ محترمہ بے نظیر بھٹو نہیں بن سکتیں،ظاہر ہے ہر ایک کے اپنے عیوب و محاسن ہوتے ہیں، اس وجہ سے کوئی ،کوئی دوسرا نہیں بن سکتا،لیکن اُسی طرح نمایاں اور نامور ضرور ٹھہرتا ہے۔پاکستان کے مختلف حلقے ان دنوں مریم نواز کی بہادری، استقامت اور تدبر کا ذکر کرتےہیں۔پھر پاکستانی معاشرے میں ایسی خاتون جو اپنے نظرے کو جو جیسا بھی ہے ،پر قائم رہتے ہوئے جیل بھی چلی جائے،اور قید بامشقت بھی کاٹے، تو عوام کی ہمدردیوں کے علاوہ ایسی خاتون کو بطور راہ نما بھی وہ قدر کی نظروں سے دیکھتےہیں۔اور وہ لوگ جو مسلم لیگ جیسی جماعت کو اسٹیٹسکو کی جماعت سمجھتے رہے ہیں ، وہ بھی ایسے طرز عمل پر داد دئے بغیر نہیں رہ پاتے۔ممتاز دانشور،شاعراور صحافی احفاظ الرحمٰن مریم نواز کو اپنی نظم ’چنبے دی چڑیا ، مریم کے نام ‘میں خراج تحسین پیش کرتے ہیں، نظم کے چند اشعار؎


تیری آنکھیں چھلکتی چمکتی رہیں


جو جلایا ہے وہ دیپ جلتا رہے


مُسکراتی رہے،وار کھاتی رہے


تیری زنجیر یوں ہی چھنکتی رہے


جبر کے سامنے ساز بجتا رہے


چاہےطوفاں گرجتا برستارہے

تازہ ترین