ملک محمد اصغر
سرگودھا ڈویژن کا شما ر ملک کے اہم ترین ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں ہوتا ہے ،زراعت کے شعبے اور معدنی وسائل سے مالا ما ل سرگودھا ڈویژن میں بھکر ، میانوالی ، خوشاب اور سرگودھا کے اضلا ع شامل ہیں ۔25 جولائی 2018 کے عام انتخابات میں ملک کے دیگر حصو ں کی طر ح سرگودھا ڈویژن میں بھی انتخابی سر گر میا ں اپنے عر و ج پر ہیں بڑی بڑی قد آ و ر سیا سی شخصیا ت مید ا ن عمل میں ہیں اور عوام کی ہمدردیاں حاصل کرنے کے لئے سر دھڑ کی با ز ی لگائی جا رہی ہے ۔ضلع سرگودھا میں قومی اسمبلی کی 5 اور صوبائی اسمبلی کی 10 نشستوں پر کانٹے دار معر کہ ہو گا ۔
حلقہ این اے 88 سرگودھا ون سے پیپلزپارٹی پنجاب کے سابق سیکرٹری جنر ل ند یم افضل چن پاکستان تحریک انصاف کے پلیٹ فار م سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑ رہے ہیں ان کا مقابلہ پاکستان مسلم لیگ کے ڈاکٹر مختار بھر ت سے ہوگا جب کہ ندیم افضل چن کے ایک قریبی عزیز بریگیڈئیر ریٹائرڈ میاں اظہار الحسن پاکستان پیپلزپارٹی کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑ رہے ہیں جب کہ آ زاد امیدوار رائو طاہر مشر ف بھی جیپ کے نشان سے انتخابی امیدوار ہیں ۔ندیم افضل چن 2008 کے عام انتخابات میں اس حلقے سے کا میا ب ہو ئے تھے تاہم 2013 کے عام انتخابات میں سابق وزیر مملکت مذہبی امور پیر امین الحسنا ت شا ہ نے انہیں شکست دی تھی ۔مسلم لیگ ن نے پیر امین الحسنا ت شاہ ، پراچہ خاندا ن اور نو ن خا ند ان کو اس حلقہ سے ٹکٹ دینے کی بجائے سابق رکن پنجاب اسمبلی ڈاکٹر مختار احمد بھر ت کو میدان میں اتار ا ہے ۔تازہ سروے یہ بتا رہے ہیں کہ الیکشن خا صا کا نٹے دار ہو گا ۔قومی اسمبلی کے حلقہ 89 میں بھی دلچسپ مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے جہاں سابق وزیر مملکت بیرسٹر محسن شا ہ نواز رانجھا کا مقابلہ اسامہ غیا ث میلہ سے ہوگا جب کہ چوہدر ی اسلم مڈھیانہ بھی اس حلقے سے پیپلزپارٹی کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑ رہے ہیں ۔
اسامہ غیا ث میلہ مر حوم چوہدر ی غیا ث احمد میلہ کے صاحبزادے ہیں والد کی وفات کے بعد کم عمر ی میں پہلی مر تبہ وہ انتخابی سیاست میں حصہ لے رہے ہیں ۔حلقہ این اے 90 سرگودھا شہر اور کنٹونمنٹ بورڈ پر مشتمل ہے جہا ں پر پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار تسنیم احمد قریشی ، مسلم لیگ ن کے چوہدر ی حامد حمید ، تحریک انصاف کی ڈاکٹر نا دیہ عزیز اور متحد ہ مجلس عمل کے امید وار ڈاکٹر ارشد شاہد اورآزاد امیدوار جما ل الدین فانی مقابلے میں ہیں ۔ تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکٹر نا دیہ عزیز 2013کے عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کے پلیٹ فا ر م سے رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہو ئی تھیں پانچ سال تک مسلم لیگ ن سے وابستہ رہنے کے بعد مسلم لیگ ن کی مقامی قیادت سے اختلا ف کر تے ہو ئے انہوں نے تحریک انصاف میں شمولیت کر لی ۔سرگودھا شہر میں مسلم لیگ ن باہمی گروپ بند ی کا شکا ر ہے یہی وجہ ہے کہ پارٹی قیادت کو بھی با ر با ر امیدواروں کا حتمی فیصلہ کر نے میں مشکلا ت کا سا منا کر نا پڑ ا ۔
حلقہ این اے 91 میں سابق وفاقی وزیر سات مر تبہ مسلسل قومی اسمبلی کا الیکشن جیتنے والے چوہدر ی انور علی چیمہ مر حو م کے صاحبزادے چوہدری عا مر سلطا ن چیمہ کا مقابلہ مسلم لیگ ن کے امیدوار ڈاکٹر ذوالفقار بھٹی ، ملی مسلم لیگ کے حافظ طلحہ سعید گجر ،ایم ایم اے کے حافظ فرحان گجر ، پیپلزپارٹی کے چوہدر ی طارق گجر سے ہوگا ۔پاکستان مسلم لیگ ق سے وابستہ رہنے والے چوہدر ی عامر سلطا ن چیمہ نے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی ان کے لئے مسلم لیگ ق چھوڑنا خاصا مشکل مر حلہ تھا چوہدری پرویز الہٰی اور چوہدر ی شجاعت حسین کے ساتھ قریبی رشتہ دار ی ہو نے کی وجہ سے مسلم لیگ ق سے علیحدگی اختیار کر نا ان کے بعض خاندانی امور متاثر بھی ہو سکتے تھے تاہم انہو ں نے یہ مشکل فیصلہ کیا اور عمرا ن خا ن نے ان کے گھر آ کر باضابطہ ان کی شمولیت کا اعلا ن کیا ۔چوہدری عامر سلطا ن چیمہ جہا ں اب پی ٹی آئی کا نا م لے کر ووٹ ما نگ رہے ہیں وہیں اپنے والد کے ترقیاتی کا موں اور ان کی خد ما ت کا ذکر کرکے بھی عوام سے ووٹ کا تقاضا کر رہے ہیں ۔
اس حلقے کا ایک اہم امیدوار حافظ طلحہ سعید گجر ہے جو کالعد م جماعت الدعوۃ کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعید کے صاحبزادے ہیں اس حلقہ میں کا لعد م جما عت الدعوۃ کی انتخا بی مہم زور شور سے جاری ہے اور پروفیسر حافظ محمد سعید خو د اپنی تنظیم کے ساتھ انتخابی مہم چلا رہے ہیں ۔سرگودھا کا آخر ی حلقہ این اے 92 ہے جہا ں پر درگاہ سیا ل شریف کے سجا د ہ نشین خواجہ حمید الدین سیا لو ی کے بھتیجے صاحبزادہ نعیم الد ین سیا لو ی پاکستان تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے انتخاب لڑ رہے ہیں اس سے قبل نعیم الدین سیا لوی کے بھائی صاحبزادہ نظا م الدین سیالوی مسلم لیگ ن کے پلیٹ فا ر م سے رکن پنجا ب اسمبلی رہ چکے ہیں سابق صوبائی وزیر را نا ثنا ء اللہ کے ختم نبوت کے بارے میں متنا ز ع بیا ن کے بعد درگاہ سیال شریف کے منتظمین کا اہم کردار سامنے آیا تھا اور بعد میں انہو ں نے مسلم لیگ ن چھوڑ کر تحریک انصاف کی حمایت کا فیصلہ کیا ۔اس حلقہ میں مسلم لیگ نے جعلی ڈگر ی پر نا اہل ہونے والے سابق رکن قومی اسمبلی سید جا و ید حسنین شا ہ کو قومی اور صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ جا ری کیا ہے جب کہ ریٹائرڈ بیو ر وکریٹ سابق ڈی جی ایف آئی اے میاں ظفر احمد قریشی آ زاد حیثیت سے الیکشن لڑ رہے ہیں رانا جمشید ایڈ و و کیٹ پیپلزپارٹی کے امیدوار ہیں ۔
حلقے کی دلچسپ صورت حال یہ کہ سابق ایم این اے سردار شفقت حیات بلو چ مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ امیدوار کی مد د کر نے کی بجائے آ زاد امیدوار ظفر احمد قریشی کی بھر پور سپورٹ کر رہے ہیں ۔حلقے میں ظفر احمد قریشی کی پوزیشن بھی خاصی مظبوط دکھائی دے رہی ہے تاہم دیگر امیدوار بھی اپنی کا میا بی کے لئے سر دھڑ کی بازی لگائے ہو ئے ہیں ۔ضلع خوشاب قومی اسمبلی کے دو حلقوں پر مشتمل ہے حلقہ این اے 93میں مسلم لیگ ن کی امیدوار سابق وفاقی وزیر سمیر ا ملک کا مقابلہ تحریک انصاف کے امیدوار ملک عمر اسلم ، آزاد امیدوار ملک مظہر اعوان اور آزاد امیدوار ملک علی سانول کے درمیان ہو گا ۔سمیرا ملک اس سے قبل یہاں سے قومی اسمبلی کی رکن اور چیئر پرسن ضلع کو نسل خوشاب بھی رہ چکی ہیں ۔حلقہ این اے 94 خوشاب 2 میں تحریک انصاف کے امیدوار احسا ن ٹوانہ کا مقابلہ مسلم لیگ ن کے سابق ایم این اے شاکر بشیر اعوان اور آزاد امیدوار گل اصغر بگھو ر سے ہوگا ۔ضلع خو شاب میں پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے درمیا ن زیا دہ واضع مقابلہ دیکھنے میں آ رہا ہے تاہم دیگر چھوٹی سیاسی جماعتوں کے امیدوار اپنی کا میا بی کے لئے کو شا ںہیں ۔
ضلع میانوالی میں قومی اسمبلی کے دو حلقوں میں کانٹے دار مقابلہ ہو گا ۔حلقہ این اے 95 سے تحریک انصاف کے سربراہ عمر ان خا ن الیکشن لڑ رہے ہیں جن کا مقابلہ مسلم لیگ ن کے عبید اللہ خان شا دی خیل سے ہوگا جب کہ صاحبزادہ توقیر الحسن بھی یہا ں سے تحریک لبیک کے امیدوار ہیں 2013 کے عام انتخابات میں عمرا ن خا ن اس حلقہ سے کا میا ب ہو ئے تھے نشست چھوڑ دینے پر ضمنی انتخاب میں عمر ان خا ن کو اس حلقہ میں شکست ہو ئی تھی اور عبید اللہ شا د ی خیل کامیا ب جن کا تعلق مسلم لیگ ن سے تھا اور اب عبید اللہ شا دی خیل ہی مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے عمران خا ن کا مقابلہ کر رہے ہیں تاہم اس بات کی توقعات کی جارہی ہیں کہ عمر ان خا ن اس حلقے سے الیکشن جیت لیں گے ۔حلقہ این اے 96 میں پی ٹی آئی کے امیدوار امجد خا ن کا مقابلہ مسلم لیگ ن کے امیدوار عمیر حیات روکھڑ ی سے ہو گا جب کہ تحریک لبیک کے امیدوار سجاد بھچر اور آزاد امیدوار را ناعزیز الرحمن بھی حلقے سے الیکشن لڑ رہے ہیں ۔پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار امجد خان کی پوزیشن زیا دہ بہتر ہے تاہم عمیر حیات روکھڑ ی بھی بہتر انداز میں اپنی انتخابی مہم چلا رہے ہیں ۔
ضلع بھکر میں بھی قومی اسمبلی کی دو نشستوں پر پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے درمیان مقابلہ ہوگا ۔پی ٹی آئی کے امیدوار ملک امجد علی کہاوڑ کا مقابلہ مسلم لیگ ن کے امیدوار عبدالمجید خا ن خنا ن خیل اور آزاد امیدوار ثنا ء اللہ مستی خیل سے ہوگا ۔مسلم لیگ ن کے امیدوار عبدالمجید خا ن خنا ن خیل پہلے بھی دو مرتبہ یہا ں سے الیکشن جیت چکے ہیں جب کہ تحریک انصاف کے امیدوار تحصیل ناظم بھکر رہے چکے ہیں ۔آزاد امیدوار ثنا ء اللہ مستی خیل اگرچہ آزاد حیثیت میں الیکشن لڑ رہے ہیں لیکن ان کی کامیاب انتخابی مہم نے دوسرے امیدواروں کو خاصا پریشان کر رکھا ہے حلقے میں انتخابی گہما گہمی بھی عر و ج پر ہے چھوٹی جماعتوں کے امیدوار بھی اپنی انتخابی مہم چلا رہے ہیں ۔حلقہ این اے 98 سرگودھا ڈویژ ن میں قومی اسمبلی کی آخر ی نشست ہے جہاں پر پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ڈاکٹر افضل ڈھانڈلہ کا مقابلہ آزاد امیدوار رشید اکبر نوانی سے ہوگا ۔افضل ڈھانڈلہ پہلے دو مرتبہ مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے ایم این اے رہ چکے ہیں جب کہ ان کے بھائی ظفر اللہ ڈھانڈلہ مسلم لیگ ن کے سینٹر بھی رہ چکے ہیں لیکن اب ڈھانڈلہ خاندا ن نے مسلم لیگ ن کو خیر با د کہہ کر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیا ر کر لی ہے جن کا مقابلہ رشید اکبر خان نوانی سے ہو گا ۔
اس حلقہ میں مسلم لیگ ن کا کوئی امیدوار مقابلے میں نہیں ہے ۔سرگودھا ڈویژن میں قومی اسمبلی کی 11 نشستوں پر مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے امیدواروں میں زیا دہ دلچسپ مقابلہ ہوگا ۔پی ٹی آئی کے چیئر مین عمر ان خان بھی اس ڈویژن سے انتخاب لڑ رہے ہیں انتخابی گہما گہمی عروج پر ہے امیدوار نت نئے وعدے بھی کر رہے ہیں تاہم 25 جولائی کا دن ہی بتائے گا کہ اقتدار کی ہما کس کے سر پر بیٹھے گی ۔