کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایسا لگ رہا ہے کہ پاکستان ہاکی میں آنے والا بحران وقتی طور پر ٹل گیا ہے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر خالد کھوکھر کی یقین دہانی کے بعد کھلاڑیوں نے اپنے رویے میں نرمی دکھائی ہے۔ کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ انتہائی قدم مجبوری میں اٹھایا تھا۔ ہمیں پی ایچ ایف کے صدر کی زبان پر یقین ہے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر بریگیڈئر ( ریٹائرڈ ) خالد سجاد کھوکھر نے ایک بیان میں کھلاڑیوں کو یقین دلایا ہے کہ الاؤنسز ہر قیمت پر ایشین گیمز سے قبل ادا کردیے جائیں گے۔ ایشین گیمز 18اگست سے انڈونیشیا کے شہر جکارتا میں شروع ہونے والے ہیں۔ منگل کو کراچی میں پریس کانفرنس میں کپتان رضوان سنیئر اور دیگر نے کہا کہ کسی کے دبائو میں آکر پریس کانفرنس نہیں کررہے۔ عمران بٹ نے کہا کہ حکومت کھلاڑیوں کو پیسے دے تاکہ ہمیں ادائیگی ہوسکے۔ کپتان رضوان سینئر سمیت دیگر سنیئر قومی کھلاڑیوں نے 24گھنٹے کے اندر ہی پریس کانفرنس میں اپنا فیصلہ واپس لینے کا اعلان کردیا۔ ایشین گیمز کےلیے پاکستان ہاکی ٹیم کا اعلان ہوتے ہی ان کھلاڑیوں نے واجب الادا رقم کے لیے بھرپوراحتجاج کرتے ہوئے ایونٹ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ کپتان نے کہا کہ صدر پی ایچ ایف نے یہاں تک کہہ دیا ہے کہ میں اپنے گھر کا سامان بیچ کر بھی کھلاڑیوں کے واجبات ادا کروں گا۔ ہم نے بائیکاٹ نہیں کیا تھا ، ٹریننگ جاری رکھی ہوئی ہے لیکن وعدے کے مطابق پیسے نہ ملے توایشین گیمز میں شرکت نہیں کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ ہر بڑے ایونٹ سے قبل ٹریننگ کیمپ اور اس کے بعد پی ایچ ایف نے ڈیلی الائونس ادا نہیں کیا، کھلاڑی ذہنی مسائل سے دوچار ہیں، یہ درست نہیں کہ ہم نے یہ سب کچھ پی ایچ ایف کی جانب سے حکومت پردباؤ ڈالنے کے لیے کیا۔ یہ پاکستان ہاکی فیڈریشن ہی سے پوچھا جائے کہ اس نے 50 کروڑ روپے کہاں خرچ کرڈالے، غیرملکی دروں پر غیرضروری لوگوں کو سرکاری خرچ پرلے جانے کا جواب بھی فیڈریشن ہی دے سکتی ہے لیکن حکومت روکے جانے والی 20کروڑ روپے کی خصوصی گرانٹ جاری کرے۔ عرفان سینئر اور عمران بٹ نے کہا کہ دبائو میں آکر ہم نے قدم نہیں اٹھایا تھا، مشترکہ فیصلے کے بعد پریس کانفرس کی ہے۔ ہمارا جو حق ہے وہ ادا کردیں یہی سب کی درخواست ہے، 6 ماہ سے ہمیں ایک پیسہ نہیں دیا گیا۔ عام خیال ہے کہ پی ایچ ایف کے سیکریٹری سابق اولمپئن شہباز سینئر کی ایما پر قومی ہاکی کھلاڑیوں نے اس فیصلہ کا اعلان کیا تھا جسے سرعت کے ساتھ واپس بھی لے لیا گیا، 22برس قبل 1996 کے اٹلانٹا اولمپکس سے قبل شہباز احمد ہی کی قیادت میں پاکستان ہاکی ٹیم نے پیسوں میں اضافہ کے لیے بغاوت کی تھی، پریس کانفرنس سے قبل شہباز احمد کے دست راست اولمپئن کامران اشرف کھلاڑیوں کے ساتھ موجود تھے۔ پاکستان کے لئے ایشین گیمز بڑی اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ اس میں گولڈ میڈل جیتنے کی صورت میں پاکستانی ہاکی ٹیم اولمپکس کے لیے کوالیفائی کر لے گی۔ حیرا ن کن بات یہ ہے کہ ایک جانب پاکستان ہاکی فیڈریشن سینئر کھلاڑیوں کو ان کے الاؤنسز ادا کرنے میں مشکلات سے دوچار ہے اور دوسری جانب اس نے حال ہی میں جونیئر ٹیم کو کینیڈا کے دورے پر بھیجا تھا۔ یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن مالی مشکلات کے سبب پاکستانی ہاکی ٹیم کے غیرملکی کوچ رولینٹ اولٹمینز کو ان کی تنخواہ ادا کرپارہی ہے یا نہیں۔