• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہرے پتوں والی سبزیاں. . . طبی فوائد کا مجموعہ

ہرے پتوں والی سبزیاں. . . طبی فوائد کا مجموعہ

’’ہرے پتوں والی سبزیاں ‘‘ایک ایسی سستی غذا ہے،جس کے فوائد بے شمار ہیں ، تاہم اکثر لوگ سبزیوں کو دیکھ کرناک بھوں چڑھاتے ہیں۔ سبزیوں کی متبادل کوئی غذا نہیں ہوسکتی۔ دِکھنے میں ہری بھری اورفوائد بے شمار، انسان کی صحت وتندرستی کادارومدار ان سبزیوں پر ہے۔سبزیاں تو سب ہی فائدہ مند ہیں لیکن غذائی ماہرین ہرے پتوں والی سبزیوں کی غذائی اہمیت پر زیادہ زور دیتے ہیں۔

ہرے پتوں والی سبزیوں میں کرم کلا،پالک،سلاد پتہ، دھنیا، بند گوبھی ،ہرے پتوں والے چقندر،کیل اور دیگر سبزیاں شامل ہیں۔ان میں موجود حیاتین ،کلوروفل نمکیات اور سیلولوز، انسان کوبہترین توانائی فراہم کرتے ہیں ۔ان کی افادیت اور فوائد کے پیش نظر طبی ماہرین دن میں کم ازکم 2 مرتبہ سبزیوں کا استعمال ضروری قرار دیتے ہیں۔ ہرے پتوں والی سبزیوں کے اور کیا فوائد ہیں، جن کے پیش نظر ان سبزیوں کا روزانہ استعمال ضروری ہے، آئیے جانتے ہیں۔

غذائیت کی مقدار

مختلف مطالعوں سے ثابت ہوا ہے کہ ایک پیالہ ہرے پتوں والی سبزیاں، مندرجہ ذیل غذائی اجزاء فراہم کرتی ہیں:

٭کیلشیم 9٪فیصد٭کیلوریز 23 گرام

٭کولیسٹرول 0گرام ٭غذائی ریشہ 2.2 گرام ٭آئرن 15٪فیصد٭میگنیشیم 19٪فیصد

٭پوٹاشیم 55 گرام٭پروٹین 2.9 گرام

٭شوگر 0.4گرام ٭وٹامن اے 187٪فیصد

٭وٹامن B-6دس فیصد٭وٹامن سی 46٪فیصد

فوائد

بہتر نظام انہضام: غذائی ماہرین کے مطابق ہرے پتوں والی سبزیوں کے استعمال سے نظام انہضام بہتر رہتا ہے۔اس کے علاوہ ان سبزیوں کا استعمال اسہال ،متلی اور قے جیسی بیماریوں کے لیے بھی بہترین ہے۔ ان غذاؤں میں موجود پوٹاشیم اور میگنیشیم نا صرف اسہال کی روک تھام کرتے ہیں بلکہ انسان کی توانائی بھی بحال کرتے ہیں۔یہی نہیں ان پتوں میں موجود ریشےاور دیگر اجزاء قبض کشا کا اثر رکھتے ہیںجس کے باعث انسان کا معدہ درست کام کرتا ہے اور بہت سی بیماریوں سے محفوظ رہتاہے۔

بینائی کے لیے مفید

طبی ماہرین کے مطابق ہفتے میںکم از کم دو مرتبہ ہری سبزیاں انسان کی بینائی کے لیے بے حد مفید ہیں۔ یہ جسم میں خون کی گردش کو بھی بہتر اور آنکھوں کی بصارت بحال رکھنے میں مدد دیتی ہیں۔ہارورڈ میڈیکل اسکول میں واقع برگھم اینڈ وومن ہاسپٹل کے سائنسدان اپنے تحقیقی نتائج میں کہتے ہیں کہ ہری سبزیوں میں نائٹریٹ کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو بینائی چھیننے والے لاعلاج مرض اوپن اینگل گلوکوما (اس مرض میں آنکھوں کی عصبی رگوں میں مائع بھرنے سے مریض نابینا ہوجاتا ہے ۔ اس کے اکثر مریض 60 سال سے زیادہ عمر تک پہنچنے پر بینائی کھودیتے ہیں)کے خدشے کو 30 فیصد تک کم کرسکتی ہیں۔

کولیسٹرول کنٹرول کرتی ہیں

کولیسٹرول کا بڑھنا انسانی صحت کے لیےخطرناک ہے کیونکہ اسکاعمومی حالت میں پتہ چلانا خاصا مشکل ہے اور اس سےدل کے امراض پیدا ہوتے ہیں۔باقاعدگی سے ہرے پتوں والی سبزیوںکا استعمال کولیسٹرول کنٹرول رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ان میں موجود وٹامن اور منرلزکولیسٹرول کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ اسی لیے کھانے میں سادہ سلاد اور ریشے والی سبزیاں زیادہ شامل کرنی چاہئیں۔

اینٹی ایجنگ

سبزیوں کا استعمال آپ کی جلد کو جوان اورخوبصورت بنانے میں اہم کردار اداکرتا ہے۔اگر آپ اپنی خواراک میں ایک پیالہ سلاد کا شامل کرلیں توان میںموجود وٹامن ،منرلز،پانی کی بڑی مقداراور دیگر غذائی اجزاء آپ کی جلد کو نقصان پہنچانے والے عوامل کے اثرات کو کم کرتے ہیں اور جلد جھریوں ،ڈھلکنے یا رنگت گہری ہونے سے محفوظ رہتی ہے۔

کینسر سے حفاظت

ماہرین کے مطابق ہرے پتوں والی سبزیوں کااستعمال پھیپھڑے، سینے اور کینسر کے خدشات میں کمی واقع کرتا ہے۔ان سبزیوں میں موجود اجزاء کینسر کے پھیلاؤ سے محفوظ رکھتے ہیں۔اور کینسر کے مریض اگر ان سبزیوں کا استعمال شروع کردیں تویہ کینسر کی دوا کے طور پر کام کریں گی۔یہ سبزیاں پھیپھڑے سینے اور رحم مادر کے کینسر کے خلاف مؤثر دوا کے طور پر کام کرتی ہیں۔

نیند کی کمی کا علاج

کیا آپ نیند کی کمی کا شکار ہیں۔ انسان، نیند کی کمی کا شکار آئرن کی کمی کے نتیجے میں ہوتا ہے۔اسی لیے پالک کا استعمال بہترین ہے ۔ماہرین کے مطابق پالک کا استعمال پرسکون نیند میں معاون ثابت ہوتا ہے۔تحقیقی نتائج کے مطابق جن افراد کونیند کی کمی کی شکایت ہو انہیں رات کے کھانے میں پالک کو شامل کرناچاہیے۔

چاق چوبند رکھیں

برطانیہ میں کی گئی تحقیق کے مطابق تازہ اور ہرے پتوں والی سبزیاں سُستی ختم کرتی ہیں۔محققین کا کہنا ہے کہ ہرے پتوں والی سبزیوں میں پایا جانے والا ہیمو لیکونن خون کے خلیوں میں آکسیجن جذب کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرتا ہے جس کی وجہ سے سبزیاں کھانے والے افراد خود کو ہشاش بشاش اور چاق چوبند محسوس کرتے ہیں۔

ڈپریشن کا علاج

ہری سبزیاں یا پتوں والی غذاؤں کا استعمال ڈپریشن میں کمی لاتا ہے۔۔ڈپریشن سے متعلق نیویارک میں کی گئی تحقیق کے نتائج کے مطابق ہری سبزیاں یا پتوں والی غذائیں جیسے پالک، مولی، مٹر یا بندگوبھی کھانے سے ڈپریشن میں کمی واقع ہوتی ہے۔ڈپریشن اور فولک ایسڈ میں کمی کا ایک بڑا ہی گہرا تعلق ہوتا ہے اور فولک ایسڈ کی کم سطح کی وجہ سے، اکثر انسان ڈپریشن کا شکار ہوجاتا ہے۔محققین کے مطابق ہری سبزیوں میں فولک ایسڈ بھر پور مقدار میں موجود ہوتا ہے جو کہ ڈی این اے سینتھیسس اور خون کے نئے خلیات کی تعمیر میں مدد دیتا ہے،جس کی وجہ سے ڈپریشن میں پچاس فیصد تک کمی واقع ہوجاتی ہے ۔

تازہ ترین