اسلام آباد(مانیٹرنگ سیل) پی ٹی آئی رہنما اور متوقع وزیرِ خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ اقتدار میں آ کر سب سے پہلے خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں سے نمٹیں گے۔عالمی ادائیگیوں کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے آئی ایم ایف سمیت مختلف آپشنز پر غور کر رہے ہیں،تحریکِ انصاف کے رہنما اسد عمر کا ایکانٹرویو میں کہنا تھا کہ پہلے 100 روز کے اندر منتخب سرکاری کمپنیوں کو ویلتھ فنڈ کو سونپ دیں گے جسے نجی شعبے کے افراد رہنمائی فراہم کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ خسارے میں چلنے والے اداروں کا نقصان اور قرض کم کرنے کا ذمہ دار ویلتھ فنڈ ہو گا، فنڈ یہ بھی بتائے گا کہ کس ادارے کی نجکاری کی جائے اور کس کمپنی میں اصلاحات لائی جائیں۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ عالمی ادائیگیوں کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے آئی ایم ایف سمیت مختلف آپشنز پر غور کر رہے ہیں، عالمی بانڈز کی فروخت اور سعودی عرب سے خام تیل کی ادائیگیاں موخر کرنے کا بھی کہا جا سکتا ہے۔اسد عمر نے کہا تھا کہ پاکستان کی معاشی صورتحال بہت خراب ہے، تاہم ہم نے اس سے نمٹنے کا چینلج قبول کیا ہے، پاکستان کے لیے جو بہتر آپشن ہو گا وہ اپنائیں گے، قومی سلامتی کے معاملے پر کوئی کمپرومائز نہیں کریں گے، آئی ایم ایف سمیت کوئی بھی آپشن نہیں چھوڑا جا سکتا، جس نہج پر پہنچ چکے ہر آپشن کو اپنانا ہو گا۔