• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گلگت بلتستان ،دہشتگردوں کے بم حملے ،12اسکول جلادیئے،8اسکول لڑکیوں کے تھے

گلگت ،دیامر،چلاس ( نیوز ایجنسیاں،نیوزرپورٹر، نامہ نگار، وقائع نگار،نمائندہ خصوصی،خبر نگار )گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے مختلف علا قوں میں تعلیم دشمن عناصرنے13تعلیمی اداروں کو آگ لگا دی جن میں سے 8لڑکیوں کے تھے، حملوں کا نشانہ بننے والے اسکول مکمل تباہ ہو گئے ، واقعے کے خلاف عوام نےشدید احتجاج کیا اور ملوث افرادکیخلاف کارروائی کامطالبہ کیا ،وزیراعظم، وزیراعلیٰ جی بی نے رپورٹ طلب کرلی ہے،مقامی پولیس کے مطابق چلاس شہر میں رات گئے شرپسندوں نے رونئی اور تکیہ کے گرلز پرائمری سکولوں کو دھماکہ خیز مواد سے تباہ کیا،دیامر کے نواحی علاقہ داریل میں آرمی پبلک سکول ، تانگیر، ہوڈر، کھنبری ، جگلوٹ، گلی بالا، گلی پائین سمیت متعدد جگہوں پر11 سکولوں میں آگ لگائی گئی جس نے تعلیمی اداروں کو بری طرح متاثر کیا ، پولیس کے مطابق جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب حملوں کا نشانہ بننے والے تمام سکول آتشزدگی کے باعث مکمل تباہ ہو گئے،سکولوں کو جلانے کے واقعات پر پولیس اور ضلعی انتظامیہ موقع پر پہنچ گئی، پولیس نے علاقہ کے داخلی اور خارجی راستوں پر ناکہ بندی کر کے سرچ آپریشن شروع کر دیا ، تعلیمی اداروں کو نشانہ بنانیوالی کارروائی کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی، واقعہ کے بعد آئی جی گلگت بلتستان اور فورسز کمانڈر میجر جنرل ثاقب محمود سمیت کمشنر دیامیر نقصانات کا جائزہ لینے کیلئے پہنچ گئے ، تباہ شدہ سکولوں کا دورہ بھی کیا ،آئی جی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا دہشتگردوں نے زیرتعمیر سکولوں کو نقصان پہنچا یا ہے جن کو اسکا خمیازہ بھگتنا پڑیگا، وزیر اعظم جسٹس (ر) ناصر الملک نے سکولز نذر آتش کئے جانے کے واقعہ کی مذمت کی ہے ، وزیر اعظم آفس کے ترجمان کے مطابق وزیر اعظم نےواقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے اور ہدایت کی ہے کہ ملوث افراد کی نشاندہی کرکے انکو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے، چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے بھی شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ سکول نذر آتش کرنیکی خبر نہایت صدمہ انگیز اور قابل مذمت ہے، ایسے مذموم واقعات کی قطعاً گنجائش نہیں ،ہم تعلیم خصوصاً بچیوں کی تعلیم کو نئے پاکستان کا بنیادی جزو سمجھتے ہیں، ہم اپنے سکولوں کی حفاظت کرینگے، تعلیم میں بہتری کے اپنے ایجنڈے کوہرصورت نافذ کرینگے،وزیر اعلی ٰ گلگت ،بلتستا ن حافظ حفیظ الرحمٰن نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا شرپسندوں کی مذموم کارروائیاں قوم کی بیٹیوں کو حصول تعلیم سے نہیں روک سکتیں ، کمشنر دیامر سے رپورٹ طلب کرتے ہوئےانہوں نے کہا علم دشمن سرگرمیاں کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی،وزیراعلیٰ نے آگ لگانیوالوں کیخلاف قانونی کارروائی کی ہدایت کی ہے، دریں اثنا ء تعلیمی اداروں پر حملوں کے بعد چلاس میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے شرکت کی مظاہرین نے کہا جرم کے مرتکب افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، یہ لوگ تعلیمی اداروں کو نشانہ بنا کر نئی نسل کو تعلیم سے محروم کرنا چاہتے ہیں ۔ پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری نے سکول جلانے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا سکول تباہ کرنیوالوں اور انہیں جرم پر اکسانے والوں کو سخت سزا دی جائے، تعلیمی ادارے جلانا ناقابل معافی جرم ہے، علم کے دشمن ناقابل معافی ہیں،بچیوں کو تعلیم سے روکنا معاشرہ پر ظلم ہے، پیپلزپارٹی ایسے عمل کی مزاحمت کریگی، حکومت خواتین کو تعلیم سے روکنے والوں کی کڑی نگرانی اور انکی حوصلہ شکنی کرے، چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ سینیٹر رحمٰن ملک نے چلاس اور دیامیر میں لڑکیوں کی سکولوں کے جلانے کے واقعہ کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری گلگت بلتستان سے واقعے کی رپورٹ طلب اورمجرموں کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کئے ہیں، انہوں نے کہا سکولوں کو جلانے کا واقعہ افسوسناک و قابل مذمت ہے،تعلیمی ادارے جلانا دہشتگردی اور ناقابل معافی جرم ہے، سکولوں کو جلانے کے واقعہ کے پیچھے کار فرما محرکات معلوم کئے جائیں۔

تازہ ترین