سکھر میں ایک بار پھر اغواء برائے تاوان کی وارداتوں میں اضافہ ہوگیا، سکھر کے نواحی علاقے نصیر آباد سے ایک ماہ میں 3محنت کشوں کو اغواء کرلیا گیا۔
ملزمان اب مغویوں کی بازیابی کے لیے تین تین لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔
مغوی عبد الوحید میمن کے والد کے مطابق ان کے علاقے نصیر آباد سےایک ماہ قبل کھیتوں میں کام کرنےوالےایک کسان کو اغواکیاگیا، جبکہ ان کے بیٹےاور اس کے دوست سکھر بس ٹرمینل کے قریب سے23جولائی کو اغوا ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کو بروقت اطلاع بھی دی مگر پولیس مغویوں کو بازیاب کرانے میں تاحال ناکام ہے،اغوا کاروں نے فون پر مغویوں کی بازیابی کیلئے تین تین لاکھ روپے تاوان طلب کیا ہے۔
مغوی کے والد کا کہنا ہے کہ وہ غریب لوگ ہیں اتنا تاوان کہاں سے دیں، سندھ حکومت اور انتظامیہ فوری کارروائی کرتے ہوئے ان کے بچوں کو بازیاب کرائے ۔
دوسری جانب ایس ایس پی سکھر شیراز نذیر کا کہنا ہے کہ مغویوں کی رہائی کیلئے کوششیں جاری ہیں، کچے سے کچھ افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔