ملتان،قادرپورراں (نمائندگان جنگ )مدرسے میں تشدد کا شکار بچی دم توڑ گئی پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا جبکہ ورثا نے ڈاکٹروں پر علاج معالجے میں غفلت کا الزام لگاتے ہوئے شدید احتجاج کیا ہےکمشنر ملتان نے تحقیقات کیلئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دیدی تفصیل کے مطابق قادرپورراں جنگل کلر والہ کے رہا ئشی محمد جمیل کی 8 سالہ بچی نور فا طمہ کو ایک ہفتہ قبل مدرسہ کے مہتمم مولوی عبدالحق نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس پر بچی کو نشتر ہسپتال داخل کرا دیا گیا اور ملزم کیخلا ف تھانہ قادرپورراں میں مقدمہ درج کر لیا گیا تھا تاہم گزشتہ روز بچی نشتر ہسپتال میں دم توڑ گئی ورثا نے مبینہ غفلت پر نشتر انتظامیہ کیخلاف احتجاج کیا ہے اور مر تکب افراد کیخلاف اعلی حکام سے فوری سخت کار روائی کا مطالبہ کیا ہے ورثا کے مطابق نشتر انتظامیہ بچی ماہ نور فاطمہ کا ٹھیک ہونے کا دعویٰ کرتی رہی اور یہ دعویٰ بھی کیا جاتا رہاہے کہ بچی بالکل ٹھیک ہے ادھر تھانہ قادرپورراں پولیس نے مولوی عبدا لحق کو دوبارہ گر فتار کر لیا ہے پولیس پہلے سے درج مقدمہ میں اب دفعہ 302 کا اضافہ کرے گی، مقدمے میں نامزد مدرسہ کی خواتین اساتذہ و دیگر کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے شروع ہیں کمشنر ملتان ڈویژن ندیم ارشاد کیانی کی ہدایت پرتین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے ۔ایڈیشنل کمشنر کوارڈینیشن سرفراز احمد کمیٹی کے کنوینر جبکہ اسسٹنٹ کمشنر سٹی آغا ظہیر شیرازی اور پروفیسر ڈاکٹر کاشف چشتی کمیٹی کے ممبران ہیں ۔کمیٹی تین روز میں اپنی رپورٹ کمشنر ملتان ڈویژن ندیم ارشاد کیانی کو جمع کروانے کی پابند ہوگی جس پر کمشنر ملتان ذمہ داران کے خلاف باقاعدہ کارروائی کریں گے ۔اس بارے میں کمشنر ملتان ڈویژن ندیم ارشاد کیانی نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ماہ نور فاطمہ کی وفات پر انہیں شدید افسوس ہے اس سلسلے میں انہوں نے وائس چانسلر نشتر ہسپتال و یونیورسٹی ڈاکٹر مصطفی کمال پاشا سے بھی بات کی نشترہسپتال میں کسی کی غفلت ثابت ہوگی تو سخت ایکشن ہوگاوائس چانسلر نشترمیڈیکل یونیورسٹی نے چاررکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی ہے ، جس کے چیئرمین پروفیسر آف پیڈز شرجری ڈاکٹر عمرفاروق احمدہیں ، اراکین میں شعبہ فرانزک میڈیسن کے سربراہ ڈاکٹر مشتاق احمد ،ایڈمن رجسٹراروارڈنمبر20ڈاکٹر محمد سلیم شیخ ، ڈائریکٹرایمرجنسی وارڈڈاکٹر طارق سعید پیرزادہ شامل ہیں ، کمیٹی کو آج(بدھ) صبح 10بجے تک انکوائری رپورٹ پیش کر نے کی ہدایت کی گئی ہے ، ڈپٹی کمشنر مدثر ریاض ملک نے کہا ہے کہ ما ہ نورفاطمہ کے پوسٹمارٹم کے ذریعےحقائق کا پتہ چلایاجائےگا، نشترہسپتال میں کسی کی غفلت ثابت ہوگی تو سخت ایکشن ہوگا ،ماہ نور فاطمہ کے لواحقین کے دکھ میں برابرکے شریک ہیں ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر آغا ظہیر عباس شیرازی نشتر ہسپتال پہنچ گئے اور لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدردی و بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی ، ذرائع کے مطابق بچی کے والد نے بیان دیا ہے کہ ڈاکٹرنے تھپڑ مارکر اسے باہر نکال دیاوہ اپنی بیٹی کا خون صاف کررہاتھابچی نے تڑپ تڑپ کر جا ن دےدی ہے جب لواحقین کو باہر نکالاگیا تھا تب انکوائری کمیٹی بنتی تو اچھا ہوتا، ذرائع کے مطابق بچی کے والد ین کو نشتر انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا کہ نشتر انتظامیہ کے مطابق بچی کے والدین کو کسی ڈاکٹر نے تھپڑ نہیں مارانہ ہی انہیں نشتر ہسپتال سے جانے کے لئے کسی نے کہا اور ڈرامہ کرنے والی بات بھی غلط ہے بچی کی موت پر انکوائری کمیٹی بن گئی ہے جس کی رپورٹ میں تمام حقائق سامنے آسکیں گے۔ ماہ نور فاطمہ کا پوسٹ مارٹم گزشتہ روز نشتر میڈ یکل نشتر یونیورسٹی کے شعبہ فرانزک میڈٖیسن میں کیا گیا جسم کے مختلف اعضا کے نمونے تجزیے کے لئے فرانزک سائنس ایجنسی لاہور بھجوادیئے گئے ہیں ، ذرائع کے مطابق پوسٹمارٹم کے دوران بچی کے جسم پر تشددکا نشان نہیں ملا جبکہ وارڈ نمبر3میں علاج کے دوران بچی کو تشنج کے مرض میں مبتلا ہونے بارے بھی رپورٹ سامنے آئی ہے۔