• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انگلینڈ کے خلاف ایک روزہ سیریز کے تیسرے میچ کے بعد ایم ایس دھونی کے امپائر سے گیند مانگنے پر جاری کرکٹ حلقوں کی قیاس آرائیوں کا بالآخرخاتمہ ہوگیا۔


17 جولائی کو لیڈز کے میدان میں کھیلے گئے میچ میں ہار کے بعد بھارتی ٹیم کے سابق کپتان اور وکٹ کیپر ایم ایس دھونی نے امپائر سے گیند مانگ لی جس کے بعد میڈیا میں خبروں کا بازار گرم ہوگیا کہ دھونی کرکٹ کو الوداع کہہ سکتے ہیں ،تاہم کچھ ذرائع نے خبریں چلائیں کہ دھونی ابھی ریٹائرمنٹ کی بات نہیں سوچ رہے ۔

اس ساری صورتحال پردھونی نے اپنی خاموشی توڑتے ہوئے انکشاف کیا کہ امپائر سے گیند انہوں نے 2019 کے ورلڈ کپ کی تیاری کے پیش نظر مانگی تھی۔

دھونی نے بتایا کہ ہم اصل میں دیکھنا چاہ رہے تھے کہ آخر گیند ریورس سوئنگ کیوں نہیں ہو رہی ہے، ہمیں اگلے سال ورلڈ کپ کھیلنا ہے اور ہم گیند کو دیکھ کر یہ معلوم کرنا چاہ رہے تھے کہ گیند ریورس سوئنگ کیسے ہوگی ؟۔

انہوں نے کہا کہ انگلش ٹیم کے بولرز ریورس سوئنگ کر رہے تھے، لیکن ہم اس میں ناکام تھے ، ایسے میں سوال کا جواب ڈھونڈنا ضروری تھا، اس لئے میں نے امپائر سے گیند لے کر بولنگ کوچ بھرت ارون کو دیدی ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اگلے سال ہونے والے ورلڈ کپ کے پیش نظر ریورس سوئنگ پر کام کرنا ضروری ہے۔

واضح رہے کہ انگلینڈ کے خلاف ایک روزہ اور ٹی 20 سیریز میں دھونی اپنی بیٹنگ کے جوہر دکھانے میں ناکام رہے اور لارڈس میں کھیلے گئے دوسرے ایک روزہ میچ میں ان کی سست بیٹنگ پر کافی تنقید بھی ہوئی تھی۔

تازہ ترین