سکھر (بیورو رپورٹ) شہر کے اکثریتی علاقوں میں نکاسی آب کا نظام مفلوج ہونے سے گٹروں ونالیوں کا گندا پانی سڑکوں پر جمع ہوگیا، جس سے ٹریفک کی آمد و رفت متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ خواتین و بچوں کو آنے و جانے میں بھی مشکلات سے دوچار ہونا پڑا۔ گنجان آبادی والے علاقے تیر چوک، بھٹہ روڈ، دعا چوک، بندر روڈ، نیوپنڈ، نواں گوٹھ، بھوسہ لائن، واری تڑ، غریب آباد، ورکشاپ روڈ، ریجنٹ پھاٹک، والس روڈ، پرانا سکھر، لطیف پارک و دیگر علاقوں میں گٹر و نالیاں بند ہونے کے باعث سیوریج کا پانی سڑکوں پر پھیل گیا، سیوریج کا جمع رہنے والا پانی دن بھر لوگوں کے لئے مشکلات کا باعث بنا رہا، کاروباری سرگرمیاں متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ لوگوں کو آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ لوگوں نے آمد و رفت کے لئے متبادل راستے اختیار کئے جس کی وجہ سے ان کا وقت ضائع ہوا۔ سکھر شہر میں ایک طویل عرصے سے نکاسی آب کا نظام مفلوج ہے، جسے بہتر بنانے کے لئے میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے کسی بھی قسم کے اقدامات دکھائی نہیں دے رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ شہر کے اہم ترین تجارتی مراکز اور رہائشی علاقوں میں نکاسی آب کا نظام مفلوج ہونے سے گندا پانی سڑکوں پر پھیلنا روز کا معمول بنا ہوا ہے جس سے کاروباری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہورہی ہے جبکہ خریداری کے لئے آنیوالے افراد کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ شہریوں و تاجروں نے صفائی کی ابتر صورتحال اور مفلوج نکاسی آب کا نظام بہتر نہ ہونے پر انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ میونسپل انتظامیہ زبانی و کلامی جمع خرچ تو کررہی ہے مگر عملی اقدامات نہ کئے جانے کے باعث صورتحال ہر گزرتے دن کے ساتھ گمبھیر ہوتی جارہی ہے، اہم ترین کاروباری و رہائشی علاقوں میں مفلوج نکاسی آب کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے کوئی عملی کام نہیں کا جارہا ہے، شہر کے اہم ترین تجارتی مراکز اور رہائشی علاقوں میں تاحال گندا پانی سڑکوں پر جمع ہے اور گند و کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے میئر سکھر ارسلان اسلام شیخ و دیگر بالا حکام سے اپیل کی کہ شہر میں صفائی و ستھرائی کی ابتر صورتحال اور مفلوج نکاسی نظام کی درستگی کے لئے ہنگامی بنیادوں پر موثر اقدامات کئے جائیں۔